پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کے چیئرمین محسن نقوی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے بہترین پرفارمرز سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سننے کے بعد فوری حل کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں سے پوچھا کہ آپ کو کیا چاہیے؟ آپ لوگوں کو کس چیز کی کمی ہے اور آپ نے کیا اچھا کرنے کا سوچا ہے؟ اس کے جواب میں کھلاڑیوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
کھلاڑیوں نے شکایت کی کہ جب ہم انجری کا شکار ہوتے ہیں تو ہمیں اچھے طریقے سے چیک نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرز معیاری ہونے چاہئیں اور میڈیکل سہولیات کو بہتر کیا جائے۔
کھلاڑیوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرینرز بہتر ہونے چاہئیں اور فٹنس کے لیے ڈائٹ پلان اچھا ہونا چاہیے۔
کھلاڑی احمد دانیال نے چیئرمین کو بتایا کہ انجری سے صحت یابی کے لیے ملک سے باہر علاج کروایا جائے کیونکہ پاکستان میں علاج میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
محسن نقوی نے کھلاڑیوں سے چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ بھی پوچھی اور کہا کیا ہوا؟ آپ کو کیا لگتا ہے کہ ٹیم اچھا پرفارم کیوں نہ کر سکی؟ اس پر عرفات منہاس نے جواب دیا کہ ڈاٹ بالز تب ہوتی ہیں جب شکست کا خوف دل میں ہوتا ہے، سب سے پہلے ہمیں فیر لیس کرکٹ کھیلنی ہوگی۔
ملتان اور کراچی کے چند کھلاڑیوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں داخلے نہ ملنے کی شکایت کی اور کہا کہ ہمیں این سی اے میں اجازت نہیں دی جاتی، اس پر چیئرمین نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا یہ اکیڈمی کھلاڑیوں کی ہے، فوری طور پر انہیں داخلے کی اجازت دی جائے، کسی کھلاڑی کو نہیں روکا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل کی شکایت مناسب ہے، اسے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین نے اعلان کیا کہ لاہور اور کراچی کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی کھلاڑیوں کے لیے 24 گھنٹے کھلی رہے گی۔
انہوں نے کھلاڑیوں سے کہا این سی اے کھلاڑیوں کا گھر ہے، آپ جب چاہیں یہاں آئیں، آپ لوگ پاکستان کا مستقبل ہیں، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، اپنے مسائل ہم تک پہنچائیں، انہیں فوری حل کیا جائے گا۔