فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے 21 فروری کو ایک ہی دن میں 16 بڑے بینکوں سے 23 ارب روپے ونڈ فال ٹیکس وصول کرلیا۔
ذرائع کے مطابق 2021ء اور 2023ء کے درمیان روپے کی قدر میں غیرمعمولی گراوٹ سے غیرملکی زرمبادلہ کی مصنوعی طلب پیدا ہوئی، بینکوں نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان بڑھتے فرق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں روپے کا منافع کمایا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایف بی آر نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایک ہی دن میں رقم وصول کی، یہ رقم انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کے سیکشن 99 ڈی کے تحت وصول کی گئی۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ حکومت نے عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر منصفانہ اور مساوی ٹیکس نظام یقینی بنایا، یہ سنگ میل وزیراعظم کی مضبوط اور دانشمندانہ قیادت کی وجہ سے ممکن ہوا۔
ونڈ فال ٹیکس حکومت کو معاشی بے ضابطگیوں کی وجہ سے غیرمتوقع طور پر حد سے زیادہ کمائے گئے منافع پر 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا جواز دیتا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ٹیکس ریکوری کا یہ بڑا آپریشن ٹیم ورک کا نتیجہ تھا، جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے فعال کردار ادا کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل کے نتیجے میں ٹیکس سے امور سے جڑے کیسز کی رفتار میں تیزی آئی۔