ایوان زیریں میں دیوانی عدالتیں ترمیمی بل2024 کثرت رائے سےمنظور کر لیا گیا، اپوزیشن نے شور شرابہ اور نعرے بازی کی،تاہم قومی اسمبلی میں پیش ہونے والے تمام بل منظور کر لئے گئے۔
قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کی صدرارت قومی اسمبلی اسپیکر سردار ایازصادق نے کی، جس میں وقفۂ سوالات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں ہیومن اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل2025 بھی کثرت رائے سے منظور کیا گیا سول سرونٹس ترمیمی بل 2025وزیر قانون وانصاف اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی جو کثرت رائے سے منطور ہو گیا۔
مجموعی طور پر قومی اسمبلی نے 5 بل کی منظوری دی جن میں امیگریشن ترمیمی بل 2025، مہاجرین کی اسمگلنگ کا تدارک ترمیمی بل 2025، ہیومن اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2025، پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024 اور دیوانی عدالتیں ترمیمی بل شامل ہیں۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کے ممبران کو بتایا کہ وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ پر نوٹس لے لیا ہے اور اس کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اب تک 436 انسانی اسمگلرز گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد اور زمینیں ضبط کی جا رہی ہیں ہیومن اسمگلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جا رہا ہے اور انہیں چھپنے کی کوئی جگہ نہیں دی جائے گی۔
اجلاس کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کورم سے متعلق اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کورم مکمل نکلا ہے اسپیکر قومی اسمبلیے کہا کہ بار بار یہ کہا جاتا ہے کہ ہمیں بات کرنے کی اجازت نہیں ملتی، جبکہ وقفۂ سوالات میں کورم پوائنٹ آؤٹ نہ کرنے پر اتفاق ہوا تھااب قواعد کے مطابق ایوان چلایا جائے گا۔
اسمبلی اجلاس میں رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے شکایت کی کہ وزراء وقفۂ سوالات کے دوران ایوان میں موجود نہیں ہوتے وزیر داخلہ کو جوابات دینے کے لیے آنا چاہیے لیکن وہ غیر حاضر ہیں جے یو آئی کے رکن نے بھی حیرانی کا اظہار کیا کہ وزراء کیوں نہیں آتے۔
اجلاس کے دوران وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسلام آباد سفاری پارک کے حوالے سے بتایا کہ یہ منصوبہ اس وقت پلاننگ کے مرحلے میں ہے اور اگلے دو ماہ میں اس کی پلاننگ مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہےاس پارک کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور 18 ماہ میں چڑیا گھر مکمل کر لیا جائے گا۔
عطاء تارڑ نے لوکل گورنمنٹ بل کے حوالے سے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل ابھی کمیٹی میں زیر غور ہے، اور جب قانون بنے گا تو اس کے بعد انتخابات ہوں گے۔