پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے دور حکومت میں سرکاری سوشل میڈیا ٹیموں کے ذریعے ریاست مخالف پروپیگنڈے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے دور حکومت میں سوشل میڈیا پر چیئرمین پی ٹی آئی کا تشخص اجاگر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور سرکاری وسائل سے پارٹی قیادت کی تشہیر اور اداروں کیخلاف جھوٹ پھیلایا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے مخالفین کی کردار کشی کیلئے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کی آڑ میں پی ٹی آئی کا بیانیہ پھیلایا گیا جبکہ جعلی سوشل میڈیا ٹیمیں جھوٹ پھیلانے کیلئے استعمال کی گئیں۔
پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کیلئے جعلی اکاؤنٹس استعمال ہوئے، پراپیگنڈا اکاؤنٹس کے فالوورز سرکاری وسائل سے بڑھائے گئے، ٹیموں کی تنخواہ سرکاری خزانے سے ادا کی گئی اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس نو مئی واقعات کے تناظر میں اشتعال دلانے کیلئے استعمال ہوئے۔
پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے فوجی تنصیبات پر حملوں کیلئے اکسایا بھی گیا۔
استحکام پاکستان پارٹی کا رد عمل
استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی ) نے پروپیگنڈے کے انکشاف پر چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام ذمہ داران کو گرفتار کر کے قوم کی لوٹی ہوئی رقم واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان استحکام پاکستان پارٹی فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جس کو رہبر سمجھا، وہ رہزن نکلا، سیاست کے نام پر ملک سےکھلواڑ کیا ، سوشل میڈیا کو کاز کیلئے نہیں بلکہ ذات کی تشہر کیلئے استعمال کیا گیا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اداروں کو بدنام کرنے کے لیے فنڈز کا بے دریغ استعمال ہوا ، ریاست اور عوام کے درمیان دراڑ کیلئے سوچی سمجھی پلاننگ کی گئی ، نوجوانوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر ذہنوں کو بارود سے بھرا گیا اور انکی ذہن سازی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 870 ملین روپے سرکاری خزانے سے خرچ کیے گئے، سازش کے تانے بانے زمان پارک اور بنی گالا تک جاتے ہیں، ٹاپ ٹرینڈ میں رہنا چیئرمین پی ٹی آئی کا بہترین مشغلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ سازش کے نتیجے میں قوم گروپوں میں بٹ کر اپنے ہی اداروں کیخلاف چڑھ دوڑی، آئی پی پی قومی خزانے میں نقب زنی کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے، گھناؤنے منصوبے سے پتہ چلا جنگ ذات کیلئے لڑی جارہی تھی کاز کیلئے نہیں۔
مسلم لیگ ( ن ) کا ردعمل
رہنما مسلم لیگ ( ن ) عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے پیسوں کو پی ٹی آئی نے اپنی سوشل میڈیا مہم کیلئےاستعمال کیا، پارٹی کی تشہیر کیلئے 1100 افراد کو بھرتی کیا گیا، سوشل میڈیا مہم کا مقصد صحافیوں اور ملکی اداروں کا گالیاں دینا تھا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کرپشن کا گڑھ بن چکا تھا، ایک لاڈلے کو لانچ کرنے کیلئے سارے جرائم کیے گئے، 87 کروڑ روپے کا معاملہ سنگین ہے، ایف آئی اے تحقیقات کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانا قومی فریضہ ہے، فرح گوگی والے کیس میں بھی گرفتاریاں ہو چکیں، معاملہ آگے بڑھنا چاہیے۔