اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس پر رولنگ دے دی۔
جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
سی ایس ایس 2024 کے نتائج سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے تھے کہ پاکستان میں رہنا مستقل لڑائی ہے اور یہاں 24 ، 25 کروڑ لوگ ہیں، یہاں لڑائی کرنے والے زیادہ ہیں اور بچنے والے کم ہیں۔
وکیل درخواستگزار نے کہا تھا کہ عدلیہ بھی ریاست کا ستون ہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پلر آف اسٹیٹ تو سب ہوا میں ہی ہے ، پھر بھی میں مایوس نہیں، 45 سال کے اوپر کے آدمی میرے سمیت ناکارہ ہیں اور نوجوانوں نے ہی اس ملک کے لئے کچھ کرنا ہے، عدلیہ ، پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو سب کچھ منہدم ہوچکا ہے۔
اسپیکر کی رولنگ
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ آج میڈیا میں ایک رپورٹ آئی جس میں ایک جج نے پارلیمنٹ کا نام لیا ہے اور انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹو اور عدلیہ کولیپس ( منہدم ) کر گئے ہیں۔
سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے خلاف بیان دینے کی اجازت نہیں، یہ ہمارا استحقاق ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ہدایت کی کہ اگر یہ درست ہے تو وزیر قانون جج کو یہ پیغام پہنچائیں یہ پارلیمنٹ کو قابل قبول نہیں ہے۔