وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نےدوٹوک کہا ہے کہ ہمارے پاس گیس نہیں ہے، مزید کنکشنزنہیں دے رہے ، اگر گیس کی نئی اسکیمزلگا دیں توصارفین کو انفرااسٹرکچرچارجزدینا پڑیں گے ، گیس کی عدم دستیابی کے باعث ایک بھی نیاکنکشن نہیں دینگے۔
سیدمصطفی شاہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی توانائی کےاجلاس میں وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نےواضح کردیاگیس کی یکساں قمیت کا فارمولہ نہ بنایا توپاورسیکٹرایل این جی نہیں خریدے گا ۔ کیپٹو پاورکی گیس سپلائی منقظع کرنے اورقطر سے اضافی چارگارگو کا معاہدہ بھی گزشتہ حکومت کا ہے ۔ مصدق ملک نے کہا ملک کی کوئی بھی ریفائنری یوروفائیوتیل صاف نہیں کرسکتی ۔ ریفائنریزکی اپ گریڈیشن کیلئے پانچ ارب ڈالردرکارہیں ۔ ریفائریز کو یہ رقم درآمدی پیٹرول ڈیزل پر ڈیم ڈیوٹی لگاکرپوری کریں گے۔ریفائنریز کو مراعات دے دیں لیکن کچھ ٹیکسز کا ایشو ہے ۔
مصدق ملک نے کہا دنیا میں لوگ الیکٹریفیکشن کی طرف جارہے ہیں ۔ ہم نے پاور ڈویژن کو کہا ہے ساری گیس لے لیں بجلی سستی کریں ۔ وزیر پیٹرولیم نے کہا سردیوں میں سندھ کی انڈسٹری کی گیس بلوچستان کو دیتے ہیں اگر نہ دیں تو شدید سردی میں بلوچستان کے عوام کو بچانا مشکل ہوجاتا ہے ۔وزیر پیٹرولیم نے کہا بلوچستان میں گیس نقصانات پچاس فیصد ہیں ۔ بلوچستان ہائیکورٹ کےحکم کےباعث سے نرخ نہیں بڑھا سکتے ۔ اگرکوئی دو لاکھ کی گیس استعمال کررہا ہے تو بھی اس سے سات ہزارسےزائد بل نہیں لےسکتے ۔