مظفرگڑھ میں اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت خاتون کیخلاف پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ملتان کی رہائشی خاتون کی جانب سے مظفرگڑھ کے تھانہ سول لائن میں 2 نامزد ملزمان کیخلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔
عدالتی حکم پر درج کی گئی ایف آئی آر میں خاتون نے الزام عائد کیا کہ 8 جنوری کو وہ دوائی لینے اسپتال جارہی تھی، اس دوران اسپتال سے پہلے چوک سے 2 موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اسے اغواء کرلیا اور نامعلوم مقام پر لیجاکر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
خاتون نے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ ملزمان اسے میراں ملاں کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے، خاتون نے میڈیکل کرواتے وقت اور علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اپنے 164 کے بیان میں بھی دونوں ملزمان کو نامزد کیا۔
بعدازاں عدالت میں ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں متاثرہ خاتون عدالت میں اپنے بیان سے ہی منحرف ہوگئی۔ خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ اس نے شک کی بنیاد پر ملزمان کو مقدمے میں نامزد کروایا تھا۔
خاتون کے بیان کے بعد دونوں ملزمان کیخلاف مقدمہ خارج ہوگیا،طمع نفسانی کی لالچ میں جھوٹی معلومات دیکر جھوٹا مقدمہ درج کروانے پر خاتون کیخلاف اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت تھانہ سٹی میں پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔