چین نے غزہ سے متعلق امریکی صدر کے منصوبے کی مخالفت کردی۔
چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں بتایا چین غزہ کے لوگوں کی جبری بے دخلی کی مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا امید ہے فریقین جنگ بندی معاہدے پر کاربند رہیں گے۔ فلسطین کے مسئلے کو صحیح ٹریک پر لانے کا یہی موقع ہے۔ اس مسئلے کا سیاسی بنیادوں پر دو ریاستی حل ہی ممکن ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کیے جائیں گے۔
سعودی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین سے متعلق مملکت کا موقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے، اور اس کی کسی بھی حالت میں دوسری تشریح کی اجازت نہیں ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس موقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب کا یہ موقف غیر متزلزل ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ فلسطینوں کی انُ کی سرزمین سے بے دخل کرکے امریکی صدرنے غزہ پرقبضہ کرنے کا اعلان کردیا۔ وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ پرقبضہ کرکے اسے اپنی ملکیت بنائیں گے۔