عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سےمذاکرات کےبغیرحکومت کیلئےمسائل پیدانہیں ہورہے ، پی ٹی آئی کودوبارہ26نومبرکی آگ جاگ اُٹھی ہےتواس کےنتائج بھی ذہن میں رکھ لے۔ رہنمامسلم لیگ ن عرفان صدیقی
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء وسینیٹر عرفان صدیقی نے سماء نیوز کے معروف پروگرام "دوٹوک" اینکر کرن ناز کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات پی ٹی آئی کی خواہش پر شروع ہوئے،پی ٹی آئی نےہمیں جواب کیلئے7ورکنگ ڈیزدیئے،وزیراعظم نےکل دوبارہ پی ٹی آئی کومذاکرات کی پیشکش کی،انھوں نے وزیراعظم کی پیشکش کو بھی ٹھکرادیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کاسلسلہ ختم ہوگیا،مذاکرات کےبغیرحکومت کیلئےمسائل پیدانہیں ہورہے،پی ٹی آئی جائےکھیلے،دوبارہ مذاکرات کاسوچےگی تودیکھ لیں گے،ہمیں بےاختیارہونےاورکٹھ پتلی ہونےکاطعنہ دےچکی ہے،مذاکرات کیلئےبااختیارلوگوں کےپاس جاناچاہتی ہےتوجائے،ہمارا دروازہ پی ٹی آئی نے خود بند کیا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کوکوئی دروازہ،کھڑکی یا روشن دان کھلانہیں ملےگا،کوئی ڈیل،پیشکش اورمذاکرات نہیں، ہروقت کسی جج یاجرنیل پرتکیہ کرتی ہے،اب ٹرمپ پرتکیہ کیا ہوا ہے،بانی پی ٹی آئی نےایسےٹویٹ کئےہم ہمیں صبرنہ ہوتاتوپہلی نشست کےبعدہی مذاکرات ختم ہوجاتے،ہم چاہتےتوکہتےکہ پہلےسول نافرمانی کی کال واپس لوپھر بات کریں گے۔
عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کےنام پرمذاکرات میں آئیں ہیں توان کوساتھ لےکرچلیں،بانی پی ٹی آئی کو جو ملنا ہے عدالتوں اورمذاکرات سےملناہے،ٹرمپ اورآئی ایم ایف سےکچھ نہیں ملے گا،ہم نےرچرڈگرینیل کےٹوئٹس کواہمیت نہیں دی،نہ ڈیلیٹ کرنےسےفرق پڑا ہےچیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی کانظام جلد بنے گا اورتعیناتی ہوجائےگی۔
انھوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کہہ رہی ہےاب اسلام آبادپرچڑھائی کریں گےتوکسی سےبات نہیں ہوگی،مذاکرات میں ہومیوپیتھی کام کرتی ہے،ہومیوپیتھی سوٹ نہیں کرتی،ان کوسوچناچاہیےانہیں9مئی سے کتنا پھل ملا،یہ 26نومبرسے گھبراکر مذاکرات پرآئی ہےان کودوبارہ26نومبرکی آگ جاگ اُٹھی ہےتواس کےنتائج بھی ذہن میں رکھ لے،پی ٹی آئی یہ نہیں کہہ سکتی کہ ریلیف نہیں مل رہا،ریلیف مل رہاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن50ہزارافرادکوسیٹل کیاگیاتھا ان میں سےکچھ لوگوں کی پی ٹی آئی کوحمایت حاصل ہے، خط میں جن لوگوں کوایڈریس کیاگیاہےوہ بڑی شخصیات ہیں،خط میں حکومت کو ایڈریس نہیں کیاگیا،آئینی عہدے خط کا جوبھی جواب مناسب سمجھیں گےدےدیں گے،ججزکےخط کے معاملے میں حکومت کا لینا دینا نہیں ہےمجھےنہیں معلوم اسلام آبادہائیکورٹ کیلئےباہرسےچیف جسٹس لانےکی رائےہےیانہیں۔
سینیٹر کا کہنا تھاپیکاقانون پرصحافیوں سےمشاورت ہونی چاہیےتھی جونہیں ہوئی،پیکا قانون کچھ دن کیلئے روک لیناچاہیے تھا،صحافت میں کوروناکی طرح وائرس آگیا ہے،اس وائرس کو روکنے کیلئےکوئی نہ کوئی ویکسین ضروری ہے،پیکاقانون کافیصلہ میں نےنہیں،وزارت اطلاعات اورداخلہ نےکرناتھا،ہم اب بھی صحافی تنظیموں کےساتھ بیٹھ سکتےہیں،قانون میں ترمیم ہوسکتی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء وسینیٹر عرفان صدیقی نے سماء نیوز کے معروف پروگرام "دوٹوک" اینکر کرن ناز کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اورپی ٹی آئی نےبھی پیکا قانون منظورکرانےمیں ساتھ دیا،صرف کامران مرتضیٰ نےپیکاقانون کی مخالفت کی،تجاویزاورترامیم پیش کیں۔