بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کی جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست مسترد ہوگئی۔
پیر کے روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بانی پی ٹی آئی کی جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست پر سماعت کی جسے عدالت کی جانب سے مسترد کردیا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 265 کے تحت بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست پر بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے ہفتہ کو جیل ٹرائل کے دوران اپنے دلائل مکمل کئے تھے اور موقف اختیار کیا تھا کہ ملزم پر عائد الزامات کے ٹھوس شواہد پراسیکیوشن کے پاس موجود نہیں ہیں اور ملزم پر تمام مقدمات میں سازش کا الزام عائد کیا گیا لیکن اس حوالے سے بھی شواہد اب تک ٹرائل کے دوران پیش نہیں کئے گئے، اسلئے ملزم کو مقدمے سے بری کیا جائے۔
آج دوران سماعت پراسیکیوٹر نے بریت کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مقدمہ کا ٹرائل جاری ہے اور 12 گواہان کی شہادت ریکارڈ ہوچکی ہے جبکہ ملزم کے خلاف استغاثہ کے پاس کافی شواہد بھی موجود ہیں۔
پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کی اس سٹیج پر بریت کی درخواست مناسب نہیں۔
پراسیکیوٹر نے دلائل میں بتایا کہ سابق وفاقی وزیر اور مقدمے میں شریک ملزم شیخ رشید احمد کی درخواست بریت بھی انسداد دہشتگردی عدالت نے مسترد کی تھی اور ہائیکورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ پراسیکیوشن کو شہادت ریکارڈ کرانے کا موقع دیا جائے۔
پراسیکیوشن کی جانب سے آج دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم کی درخواست بریت مسترد کردی۔