سپریم کورٹ نے توہین عدالت کارروائی کیخلاف ایڈیشنل رجسٹرار کی انٹراکورٹ اپیل نمٹا دی، ایڈیشنل رجسٹرار نے شوکاز نوٹس ڈسچارج ہونے کے بعد اپیل واپس لینے کی استدعا کی تھی۔ اطہر من اللہ نے کہا کہ ہمارے سامنے اس وقت کوئی کیس ہے ہی نہیں، اگر کارروائی جاری رکھی گئی تو بینچ سے الگ ہوجاؤں گا۔
سپریم کورٹ میں توہین عدالت کارروائی کیخلاف ایڈیشنل رجسٹرار کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل رجسٹرار نے شوکاز ڈسچارج ہونے پر اپیل واپس لینے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت اپیل نمٹا دی۔
عدالت نے کہا کہ انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے پر نمٹائی جاتی ہے، کیس میں کچھ اہم نکات بھی سامنے آئے، کیس نمٹانے کی وجوہات الگ سے جاری کی جائیں گی۔
جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس شاہد وحید نے الگ وجوہات کے نکتے پر اختلاف کیا، دونوں ججز نے اختلافی فیصلے میں کہا کہ درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹائی جاتی ہے، الگ سے وجوہات دینے کی ضرورت نہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ آج ایک سینئر سیاستدان کا بیان چھپا ہوا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں، ملک کو آئین کے مطابق نہیں چلایا جا رہا، بدقسمتی ہے تاریخ سے سبق ججز نے سیکھا نہ سیاستدانوں اور نہ ہی قوم نے۔
ان کا کہنا تھا کہ ججز کا عدلیہ میں مداخلت کا خط آیا تو سب نے نظریں ہی پھیر لیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ تیسری مرتبہ یہ بات کہہ رہے ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا ہے کہ ہم صرف اٹارنی جنرل کو سننا چاہتے ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے سوال اٹھایا کہ موجودہ بینچ کے سامنے کوئی کیس ہی نہیں تو اٹارنی جنرل کو کس نکتے پر سننا ہے؟۔
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا ہے کہ جس علاقے سے تعلق رکھتا ہوں وہاں روایات کا بہت خیال رکھا جاتا ہے، بدقسمتی سے اس مرتبہ روایات کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا آپ نے 2 رکنی بینچ میں فل کورٹ کی استدعا کی تھی؟۔ جس پر شاہد جمیل ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس بینچ میں بھی استدعا کر رہا ہوں کہ فل کورٹ ہی یہ مسئلہ حل کرے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم آرڈر کریں اور فل کورٹ نہ بنے تو ایک اور توہین عدالت شروع ہوجائے گی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے بینچ سے الگ ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بینچ کارروائی جاری رکھنا چاہتا ہے تو میں الگ ہو جاؤں گا، ہمارے سامنے اس وقت کوئی کیس ہے ہی نہیں، ہمارے سامنے جو اپیل تھی وہ غیر مؤثر ہوچکی ہے، اگر بینچ کارروائی جاری رکھنا چاہتا ہے تو معذرت کروں گا۔