منیٰ میں گزشتہ سال بے ہوش ہونیوالے متعدد حاجیوں کو کندھے پر اٹھا کر اسپتال پہنچانے اور ان کی جان بچانے والے آصف بشیر کو ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ آصف بشیر کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو اسپتال پہنچایا ان میں سے زیادہ تر کا تعلق بھارت اور برطانیہ سے تھا۔
گزشتہ سال حج 2024ء کے دوران منیٰ میں عازمین کی جانیں بچانے والے پاکستانی ہیرو آصف بشیر کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے عوامی خدمات کے شعبے میں نمایاں خدمات پر ستارۂ امتیاز عطا کیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 9 ذوالحجہ کو منیٰ سے واپس آنے والے حجاج شدید گرمی کے باعث بے ہوش ہوگئے تھے، اس موقع پر وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج معاون کے طور پر مامور آصف بشیر نے 20 سے زائد عازمین کو کندھوں پر اٹھاکر اسپتال پہنچایا۔
اس جذبے کے اعتراف میں بھارتی حکومت نے بھی آصف بشیر کیلئے قومی اعزاز کا اعلان کیا ہے۔
حج کے دوران منیٰ میں عازمین کی جانیں بچانے والے پاکستانی ہیرو آصف بشیر خیبرپختونخوا کے رہائشی اور ڈپٹی کمشنر آفس پشاور میں ملازم ہیں۔
بھارت روانگی سے قبل اسلام آباد میں نمائندہ سماء سے گفتگو کرتے ہوئے آصف بشیر نے بتایا کہ 9 ذوالحجہ کو ڈیڑھ ہزار حجاج شدید گرمی کے باعث شہید ہوگئے تھے، حجاج منیٰ سے واپس آرہے تھے کہ بے ہوش ہوگئے، ہم نے زمین پر بے ہوش پڑے عازمین حج کو ریسکیو کیا، ایمبولینس کا وہاں پہنچنا ناممکن تھا، 26 حجاج کو کندھے پر اٹھا کر قریبی اسپتال پہنچایا، ان میں سے 17 حجاج زندہ بچے جبکہ 9 شہید ہوگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال منتقل کئے جانے والے زیادہ تر حجاج کا تعلق بھارت اور برطانیہ سے تھا، کسی کی جان بچانے کی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، ہم نے بھارتی اور پاکستانی میں فرق نہیں کیا بس انسانیت کو دیکھا۔
حج معاون آصف بشیر کا کہنا تھا کہ ایک وقت ایسا آیا کہ ہم شدید گرمی کی وجہ سے خود نڈھال ہوگئے، صدر، وزیراعظم اور وزارت مذہبی امور نے میری کاوشوں کو سراہا، صدر مملکت، وزیراعظم اور وزارت مذہبی امور کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔