پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس زرداری ہاوس میں ہوا جس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پاور شیئرنگ معاملے پر حکومت سرد مہری پر گرما گرم بحث ہوئی اور حکومت کی جانب سے تحریری معاہدوں کی خلاف ورزی پر برہمی کا اظہار کیا گیا ۔ اراکین نے قومی معاملات میں پیپلز پارٹی کو مشاورت سے باہر رکھنے پر شدید رد عمل ظاہر کیا ۔
اراکین نے رائے دی کہ پارٹی کو پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بل پر واضح موقف اختیار کرنا ہوگا، اجلاس میں ارکان کی جانب سے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور کمیٹی کے اراکین نے نہریں نکالنے کی شدید مخالفت کی ۔
اراکین نے کہا کہ نہروں کی تعمیر سندھ میں آگ لگانے کے مترادف ہے، نہروں کی تعمیر سے متعلق حکومت ہمارے تحفظات دور نہیں کر رہی ۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے نہروں کی تعمیر کا معاملہ حکومت کے ساتھ اعلٰی سطح پر اٹھانےکا مطالبہ کیا ۔