یونان کشتی جیسے حادثوں کے پیچھے کیا محرکات ہیں ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن فیصل آباد ائیرپورٹ نے سب ڈی جی ایف ائی اے کو خط لکھ کر سب کچھ بتا دیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نے لکھا کہ پروفائلڈ مسافروں کو آف لوڈ کرنے کے لئے ایف آئی اے کے پاس ایس او پیز ہی نہیں ہیں۔ یہی لوگ اگے چل کر یونان کشتی جیسے حادثوں کا شکار بنتے ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نے لکھا کہ بھکاریوں، سیاسی پناہ یا غیرقانونی بارڈر کراس کرنے والوں کیسے روکیں ہمارے پاس کوئی ایس او پیز نہیں ہیں۔ اگر لوگوں کو روکیں تو وہ عدالت چلے جاتے ہیں۔ اور سٹاف کے پاس عدالت میں جواب دینے کے لئے کوئی قانونی چارہ نہیں ہوتا۔
خط میں مزید لکھا ہے کہ یہ مسافر جان سے جاتے ہیں اور ملکی بدنامی کا باعث بھی بنتے ہیں۔ فیصل آباد ائیرپورٹ پر تعینات 80 فیصد امیگریشن سٹاف کے تبادلے ہو گئے ہیں جس کے بعد نئے افسران تعینات ہوئے جن کو امیگریشن پراسیس کے بارے مکمل علم نہیں۔
فیصل آباد ائیر پورٹ سے سفر کرنے والے مسافروں کی زیادہ تعداد کے بارے میں ان کہنا ہے کہ اس ائیرپورٹ سے سستی ائیرلائنز آپریٹ کرتی ہیں جن کو بجٹ ائیر لائینز بھی کہا جاتا ہے جن میں فلائی دوبئی، ایئر عریبیا اور پی ائی اے شامل ہیں جس وجہ سے لوگ انٹرنیشنل سفر کے لئے فیصل آباد ائیر پورٹ کا انتخاب کرتے ہیں۔
خط میں مزید لکھا ہے کہ فیصل آباد ائیرپورٹ پر 2004میں ڈپٹی ڈائیریکٹر امیگریشن کی پوسٹ ک اعلان ہوا اور بیس سال یہ پوسٹ خالی رہی اور 2023 میں میں ڈپٹی ڈائریکٹر کی تعیناتی ہوئی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی سیٹ بھی خالی پڑی ہے، بیٹھنے کو جگہ، انٹرنیٹ سہولت نہیں جس سے مسافروں کی مناسب مانیٹرنگ ممکن نہیں۔ اس صورتحال کا مسافر بھی فائدہ اٹھاتے رہے۔