پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ اور سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ایک کھلاڑی کو مسلسل 12 ماہ نہیں کھلا سکتے، ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیم کو الگ الگ کرنا پڑے گا۔
حال ہی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کپتان محمد رضوان اور ریڈ بال کپتان شان مسعود اور عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کی پوڈ کاسٹ میں خصوصی گفتگو کی ہے۔
محمد رضوان
پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے آخری کچھ ماہ میں اچھی کامیابیاں حاصل کیں مگر وہ ماضی بن چکی ہیں، آسٹریلیا اور ساؤتھ افریقہ کی سیریز ہمارے لیے اچھی رہی، پچھلا سال ایک مشکل دور تھا جس سے ہماری ٹیم نکلی ہے لیکن پچھلی کچھ سیریز سے ہماری پوری ٹیم نے پرفارمنس دکھائی ہے۔
وائٹ بال کپتان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہمارے جو ایونٹس اور سیریز ہیں اس میں اچھی کارکردگی کی کوشش کریں گے۔
شان مسعود
ریڈ بال کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ ہم اسی کوشش میں تھے کہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر اچھی وکٹ تیار کر سکیں، ہم نے وہ پچز تیار کیں جو ہمارے اسپنرز کے کام آئیں، اگر ہم پچھلی کچھ سیریز دیکھیں تو ہم نے بطور ٹیم اچھا کھیلا لیکن ٹیم میں بہتری کی ضرورت ہے۔
شان مسعود نے مزید کہا کہ ہم نے ایک طرح کی کنڈیشنز میں نہیں کھیلا بلکہ مشکل کنڈیشنز میں کھیلے، ہمارے اگلی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی پہلی ہوم ٹیسٹ سیریز ساؤتھ افریقہ کے خلاف ہے۔
عاقب جاوید
اس موقع پر عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ جیت ٹیم میں خوشیاں لے کر آتی ہے، لوگ لگاتار سیریز ہار کر مایوس ہوچکے تھے، ٹیم اور مینجمنٹ میں ایک دم سے تبدیلی کا مقصد تھا کہ ٹیم جیت کی طرف جاسکے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ جس طرف کرکٹ جارہی ہے اس کے لئے ہمیں اپنا پلیئر پول بڑھانا پڑے گا، ایک کھلاڑی کو مسلسل 12 ماہ نہیں کھلا سکتے، ٹیسٹ اور وائٹ بال ٹیم کو الگ الگ کرنا پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیمپئن ٹرافی ہماری ہوم کنڈیشنز میں ہو رہی ہے اسے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔