ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہری پیٹرولیم لیوی کے بڑھتے بوجھ تلے دب گئے،2024 کےدوران پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب 14 کروڑ روپےکی وصولیوں کا انکشاف ہوا ہے یہ وصولیاں جنوری سےستمبر کےدوران کی گئیں۔
سال کے اختتام تک پیٹرولیم لیوی کا بوجھ مزید بڑھ جائیگاٍ،سرکاری دستاویزات کے مطابق جنوری سےمارچ کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی آمدنی246ارب 82کروڑروپے،اپریل سےجون کی سہ ماہی میں 299ارب63کروڑ روپےاورجولائی سےستمبر کی سہ ماہی میں 261 ارب67کروڑ روپے تھی۔
اسوقت پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کےفی لیٹرپر60 روپے کے حساب سے لیوی عائدہے، پیٹرولیم لیوی کی آمدنی نان ٹیکس آمدنی ہےجو خالصتا وفاقی حکومت کے پاس رہتی ہےجبکہ اسکےمقابلے میں ایف بی آرکی ٹیکس آمدنی میں سے این ایف سی ایوارڈ کےتحت 57 اعشاریہ 5 فیصد حصہ صوبوں کے پاس چلاجاتا ہے۔
واضح رہے کہ30جون 2025 کوختم ہونیوالے رواں مالی سال کیلئے وفاقی حکومت نےپیٹرولیم لیوی کی مد میں وصولیوں کا ہدف1281 ارب روپے مقرر کیاہے اورمالی سال 2023۔24 میں وصولی ایک ہزار19 ارب روپے تھی جبکہ مالی سال2022۔23میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں580ارب روپےوصول کئے گئے تھے۔