ضلع کُرم میں راستوں کی بندش کے باعث پاراچنار شہر سمیت اپرکُرم کو ہرقسم کی سپلائی معطل ہے اور شہریوں کوشدید مشکلات کاسامنا ہے جبکہ کوہاٹ جرگہ میں اب بھی مکمل اتفاق نا ہو سکا۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کُرم میں خوراک اور اشیائے ضروریات نہ ملنے کی وجہ سے شہری فاقوں پر مجبور ہیں اور شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ، ہوٹلز، ریسٹورنٹ اور کاروباری مراکز پچھلے تین ہفتوں سے بند ہیں۔
پاک، افغان خرلاچی بارڈر بھی ہر قسم تجارت وآمد ورفت کیلئے بند ہے۔
راستوں کی بندش کے خلاف پاراچنار کا مرکزی دھرنا کرم پریس کلب کے سامنے دس روز سے جاری ہے اور ضلع کے چار مزید مقامات پر بھی راستوں کی بندش کے خلاف دھرنا دیا جا رہا ہے۔
لوئر کُرم کے علاقے بگن کے رہائشیوں نے بھی دھرنا دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ بگن بازار اور سینکڑوں گھروں کو جلایا گیا حکومت معاوضہ ادا کرے۔
تحصیل چیئرمین آغا مزمل حسین کہتے ہیں مطالبات نہ ماننے تک دھرنا جاری رہے گا، علاج نہ ملنے سے 123 بچوں کا دم توڑنا حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
جرگہ ذرائع کے مطابق کوہاٹ میں جاری گرینڈ جرگہ میں اکثر نکات پر اتفاق ہو چکا ہے تاہم بھاری اسلحہ قومی عمائدین کے ساتھ جمع کرنے پر دوسرا فریق رضا مند نہیں ہے انہوں نے اسلحہ کو حکومت کے پاس جمع کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔