اقتصادی امور ڈویژن نے رواں مالی سال کے دوران حکومت پاکستان کو ملنے والے بیرونی قرضوں اور گرانٹس کی تفصیلات جاری کردیں۔
اقتصادی امور ڈویژن کے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی سے نومبر تک پاکستان کو ساڑھے 3 ارب ڈٓلر سے زائد کی بیرونی فنڈنگ ہوئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے تاہم تیزی آنے کا امکان ہے۔
جولائی تا نومبر3 ارب 57 کروڑ ڈالر کی مجموعی بیرونی فنڈنگ ہوئی جس میں آئی ایم ایف پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے بیرونی فنڈز میں 43 فیصد کمی ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق 5 ماہ آئی ایم ایف کے علاوہ دیگر اداروں، ممالک سے 2.57 ارب ڈالر ملے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 76 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فراہم کیے، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں 73 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، عالمی بینک نے 30 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا رعایتی قرضہ دیا۔
زیرجائزہ عرصے کے دوران چین نے 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور فرانس 8 کروڑ 90 لاکھ ڈالر فنڈز دیئے، امریکا کی جانب سے 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ کی گئی، چین نے 20 کروڑ ڈالر کا قرضہ بھی رول اوور کیا۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 24 ارب ڈالر کی مجموعی بیرونی مالی معاونت کا تخمینہ ہے، چین، سعودی عرب اور یو اے ای کا 12 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور ہونے کا امکان ہے، سعودی عرب سے 1.2 ارب ڈالر کی ادھار تیل کی سہولت بھی ملنے کا امکان ہے۔