پیغامِ پاکستان کے تحت 14 سے 20 دسمبر 2024 تک ملک بھر میں مختلف اہم سرگرمیاں اور سیمینارز منعقد کیے گئے جن میں شدت پسندی کے خلاف شعور اجاگر کیا گیا جبکہ امن اور یکجہتی کو فروغ دینے سے متعلق اظہار خیال کیا گیا۔
اہم تقریبات:
پیر علی رضا بخاری (سابق ایم ایل اے آزاد کشمیر) نے اسلام آباد میں مارکو مارچیٹی (پاکستان-اٹلی تعاون کے ماہر) کو "پیغامِ پاکستان" کی کتاب پیش کی۔
جنوبی وزیرستان، چمن، پشاور، سکھر، اور عمرکوٹ میں 6 "پیغامِ پاکستان" سیمینارز منعقد کیے گئے۔
عمرکوٹ کے گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول میں انسداد منشیات، اقلیتی حقوق، اور پیغامِ پاکستان کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد ہوا۔
مولانا عبد الکبیر آزاد (چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان) نے پشاور پریس کلب میں "پیغامِ امن کانفرنس" منعقد کی۔
جامعہ اشرفیہ، سکھر میں "پیغامِ پاکستان کانفرنس" کا انعقاد ہوا۔
نوجوانوں اور خواتین کے حوالے سے سرگرمیاں:
نوجوانوں کی اصلاح کے موضوع پر سیمینارز ہری پور یونیورسٹی، پریسبیٹیرین چرچ ٹیکسلا، یو ای ٹی مردان، اور عبد الولی خان یونیورسٹی مردان میں منعقد کیے گئے۔
"نوجوانوں کی مہارتوں کی ترقی اور سوشل میڈیا پر 5ویں نسل کی جنگ کے چیلنجز" پر سیمینار لاہور کے کالج آف انٹرنیشنل اسکل ڈیولپمنٹ میں ہوا۔
"مدارس کے مذہبی اقدار اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی" پر سیمینار دیامر اتحاد اسٹوڈنٹ کونسل اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
گلگت بلتستان یوتھ اسمبلی نے گلگت میں "قوم کی تعمیر میں نوجوانوں کے کردار" پر یوتھ کنونشن منعقد کیا۔
یکجہتی اور ہم آہنگی کے حوالے سے یوتھ سیمینار الحمرا ہال لاہور میں 17 دسمبر کو منعقد ہوا۔
"قومی اتحاد کے لیے نوجوانوں کی شمولیت" پر سیمینار یونیورسٹی آف صوابی میں 17 دسمبر کو ہوا۔
"دخترانِ پاکستان کانفرنس: خواتین بطور سفیر امن" وومن یونیورسٹی آف صوابی میں 18 دسمبر کو منعقد ہوئی۔
شدت پسندی کے خلاف قومی کانفرنس:
"نوجوانوں کی شدت پسندی کے خلاف مزاحمت" کے موضوع پر دو روزہ قومی کانفرنس 19-20 دسمبر کو ڈیپارٹمنٹ آف کرمنالوجی، یونیورسٹی آف پشاور میں منعقد ہوئی۔