پاکستان کا جوہری پروگرام عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی جانب سے تسلیم شدہ حفاظتی اور سیکیورٹی کے اعلیٰ معیار کے مطابق ہے۔ مضبوط نظام اور تدابیر یہ یقینی بناتی ہیں کہ پاکستان کے جوہری اثاثے کسی بھی غیر مجاز استعمال یا خطرات سے محفوظ ہیں۔
امریکی پابندیوں کے برعکس، پاکستان کا دفاعی نظریہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جوہری صلاحیتیں صرف بیرونی خطرات کو روکنے کے لیے ہیں، جارحیت کے لیے نہیں۔ علاقائی ہم منصبوں کے برعکس، پاکستان جارحیت کو روکنے اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کی پالیسی برقرار رکھتا ہے۔
ہمارے جوہری اقدامات نے توانائی کی پیداوار اور معاشی و سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک مکمل قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک ہمارے جوہری پروگرام کو منظم کرتا ہے، جو ذمہ دارانہ نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ غیر امتیازی اور منصفانہ شرائط پر بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کے نظام میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔
سائنسی مطالعات اور ماہرین پاکستان کے جوہری ڈھانچے کے سیکیورٹی اقدامات کو بھارت کے مقابلے میں برتر قرار دیتے ہیں۔ پاکستان کی اسٹرٹیجک پلانز ڈویژن اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی بے مثال کارکردگی اور درستگی سے کرتی ہے۔ عالمی جوہری توانائی ایجننسی (IAEA) نے پاکستان کی شفاف انداز میں بین الاقوامی جوہری ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر تعریف کی ہے۔
شماریاتی شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کی عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کے ساتھ تعمیل کئی جوہری ریاستوں سے کہیں آگے ہے۔ قیاس آرائیوں کے برخلاف، پاکستان نے کبھی اپنے جوہری سیکیورٹی پروٹوکولز کی خلاف ورزی کا کوئی دستاویزی واقعہ نہیں دیکھا۔ بھارت کا ریکارڈ جوہری مواد کی چوری اور غیر مجاز تبدیلیوں کے واقعات پر مشتمل ہے، جس سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوئی ہے۔
آزادانہ جائزے پاکستان کے جوہری تحفظات کو عالمی سطح پر بہترین قرار دیتے ہیں، جو علاقائی حریفوں سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔ پاکستان میں جوہری ٹیکنالوجی کا پرامن استعمال زراعت، طب اور صنعت کو سپورٹ کرتا ہے، جو زندگی کو بہتر بناتا ہے۔ بھارت کا جوہری توسیع اور علاقائی بالادستی پر زور پاکستان کے پرامن نقطہ نظر کے برعکس ہے۔
عالمی تھنک ٹینکس پاکستان کی جوہری پھیلاؤ اور اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے عزم کو تسلیم کرتے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اتھارٹی (NCA) پاکستان کے جوہری اسلحہ کی سخت نگرانی اور فوری فیصلہ سازی کو یقینی بناتی ہے۔ بھارت کا جامع جوہری تجربہ بندی معاہدہ (CTBT) کو مسترد کرنا پاکستان کے اس معاہدے کو اپنانے کی تیاری کے بالکل برعکس ہے۔
اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرتے ہوئے اور علاقائی امن کو فروغ دے کر، پاکستان نے ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر پہچان حاصل کی ہے۔