آئینی بینچ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف دائر تین درخواستیں خارج کردیں۔ بینچ نے قرار دیا کہ آرڈیننس کے بعد پارلیمنٹ قانون بھی منظور کرچکی۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےپریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف دائر درخواستیں خارج کر دی ہیں درخواستیں افراسیاب خٹک، احتشام الحق اور اکمل باری نے دائر کی تھیں۔
جسٹس امین الدین خان کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس ختم ہو چکا ہے،آرڈیننس کے بعد پارلیمنٹ نے قانون سازی بھی کردی، جس پر وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے تحت کمیٹی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ قانون آجائے تو آرڈیننس خود بخود ختم ہو جاتا ہے، آئین صدر پاکستان کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے تحت بنی کمیٹی بھی ختم ہو گئی، کمیٹی فیصلوں کو پاس اینڈ کلوز ٹرانزیکشز کے تحفظ ہے۔