شامی وزیر اعظم محمد الجلالی کا کہنا ہے کہ صدر بشار الاسد سے آخری بار گزشتہ شام رابطہ ہوا تھا، وہ کہاں ہیں، کوئی علم نہیں۔
شام میں حکومت مخالف عسکریت پسندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دارالحکومت دمشق میں داخل ہو گئے ہیں اور ملک بھر میں پیش قدمی کر رہے ہیں جبکہ بظاہر اسد خاندان کے پچاس سالہ دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
غیر ملکی رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ شام کے صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔
شامی وزیر اعظم محمد الجلالی کا بھی اب ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بشار الاسد سے آخری بار گزشتہ شام رابطہ ہوا تھا، اب وہ کہاں ہیں اس حوالے سے کوئی علم نہیں ہے۔
محمد الجلالی نے بتایا کہ آخری گفتگو میں بشار الاسد سے تازہ ترین صورتحال پر بات کی تو انہوں نے کہا اس پر کل بات کرتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انتظامی امور چلانے کے لیے اپوزیشن فورسز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات ہونے چاہییں اور لوگوں کو اپنا حکمران چننے کا حق ہے جبکہ میں منتخب قیادت سے مکمل تعاون کروں گا۔