وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے تحریک انصاف کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ سنگجانی جائیں اور وہاں احتجاج کریں ، اسلام آباد داخلہ نہیں ہو سکتا، کرفیو لگانا پڑا لگائیں گے، 245 لگانی پڑی لگائیں گے اور اگر کوئی تیسرا قدم اٹھانا تو وہ بھی اٹھائیں گے ، اس لیئے ایڈوانس بتا رہے ہیں کہ ا نتہائی قدم اٹھانا پڑا تو اٹھائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سامنے عوام ہے اور ہماری کوشش ہے کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو، انہوں نے ہر موقع پر کوشش کی ہے کہ لاشیں مل جائیں، میں ثبوت بھی دوں گا، جب فائرنگ کرتے ہیں تو جواب بھی فائرنگ سے دیا جاتاہے ، ہم نے انہیں سگجانی جانے کا کہا تھا اور کل سے آج تک 24 گھنٹے گزر چکے ہیں، انہوں نے اس سلسلے میں دو مرتبہ جیل میں ملاقاتیں بھی کیں، میری انفارمیشن یہ ہے کہ ان کو وہاں سے بھی اجازت مل گئی ہے ، ہم نے کہا تھا کہ آپ درخواست دیں اور سنگجانی جائیں، ڈی سی صاحب آپ کو دستخط کرکے دیتے ہیں، تاکہ یہ جھڑپ نہ ہو، ڈی چوک میں کبھی احتجاج کی اجازت نہیں ملی ہے ۔
ان کی پارٹی کے اندر کون لیڈر ہے اور کون نہیں ہے لیکن ہمیں ابھی تک فائنل جواب نہیں ملاہے ، ریکارڈ پر یہ بات کرنا چاہتاہوں کہ ہم نے انہیں سنگجانی کی آفر کی اور کہا کہ وہاں جا کر احتجاج کریں۔ دوسرے نمبرپر دوبارہ دہرا رہاہوں ہوں ، بیلا روس کے صدر آئے ہوئے ہیں، اہم معاملہ ہے ، ، ریڈ لائن کراس نہ کریں کہ ہمیں انتہائی قدم اٹھانا پڑے، اس کیلئے چاہے ہمیں دفعہ 245 لگانی پڑے، چاہے کرفیولگانا پڑے، چاہے تیسرا انتہائی قدم اٹھانا پڑے، ہم جائیں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ پانچ ہزار یا دس ہزار لوگ لائیں اور شہر پر قبضہ کریں۔ ہاں یہ ہماری کمزوری ، اچھائی یا برائی سمجھیں کہ ہم چاہتے ہیں کہ جانی نقصان نہ ہو، ایک ریڈ لائن ہے جو کراس کریں گے تو ہم پھر انتہائی قدم اٹھائیں گے ۔
دو چیزیں صاف ہیں کہ انہوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے سنگجانی جانا ہے یا نہیں، صبح ہم نے ہائیکورٹ کو آگاہ کرنا ہے کہ انہوں نے ہمیں کہا تھا کہ بات چیت کر لیں، ہمارے رابطہ جو ہوئے اس کا بتائیں گے ۔ ہم بالکل کلیئر ہیں، پولیس جو بھی حرب استعمال کرے گی روکے گی ، ہم ایڈوانس بتا رہے ہیں کہ انتہائی قدم اٹھانا پڑا تو اٹھائیں گے ، ان کو بہت سمجھایا ، بتایا یہ نقصان ہے ۔ ابھی رینجرز کے جوان کو 26 نمبر پر گولی لگی ہے اسے ہسپتال لے کر گئے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ گولیاں چل رہی ہیں، اس کا جواب گولی ہے ، ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم انتہائی قدم اٹھائیں، ہم نے انہیں آفر کر دی ہے ، میرا خیال ہے کہ عمران خان کی اوپر سے بھی کوئی لیڈرشپ آ گئی ہے کہ اس نے ماننے سے انکار کر دیاہے ۔