وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے احتجاج اور مذاکرات کی خبروں کی تردید کر دی اور کہا کہ منسٹر انکلیو میں میری کسی سے ملاقات نہیں ہوئی ، ہمیں پی ٹی آئی کے جواب کا انتظار ہے پھر تفصیل بتاوں گا، بیرسٹر گوہر کی جیل میں ملاقاتیں ہوئی ہیں اور وہ ان کے کچھ اپنے اندرونی مسائل ہیں ، یہ لوگ لاشیں چاہتے ہیں لیکن ہمارے لیے پاکستانیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے ، ان کا مقصد کچھ اور ہے اور ہمارا مقصد کچھ اور ہے ، اگر ہم پتھر گڑھ میں کارروائی کرتے تو یہ وہاں سے آگے نہیں بڑھ سکتے تھے ، جو بھی اسلام آباد آئے گا اسے جانے نہیں دیا جائے گا، ہر صورت گرفتار ہو گا، لائن کراس نہیں کرنے دیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے ڈی چوک کا دورہ کیا اور ڈیوٹی پر معمور اہلکاروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی جس دوران ا ن کا کہناتھا کہ کچھ دیر پہلے شہید اہلکار مبشر کے نمازجنازہ میں شریک ہوئے، سیدھا پولیس لائن سے آ رہا ہوں ، یہاں سردی بھی ہے ، جوان ہمارے کافی بڑی تعداد میں موجود ہیں، آج دو دن ہو گئے ہیں ، آج تو وہ نہیں آٗے اور اپنے راستوں پر ہیں، ہماری سب سے اہم چیز آج بیلا روس کے صدر کی آمد تھی ، وہ آ گئے ہیں ، اسلام آباد میں موجود ہیں اور کل کا دن بہت اہم ہے ، تیسری ضروری چیز کل بھی بتائی تھی کہ جوبھی ہمارے اہلکار زخمی یا شہید ہوئے ہیں ، جو بھی نقصان ہواہے ، ان سب کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے احتجاج کی کال دی ہے ، وہ شہید ہونے والوں کے ذمہ دار ہیں اور نقصانات کے بھی ۔
ان لوگوں کو ایک فیصد بھی احساس نہیں ہے ، آپ نے سیاست کرنی ہے تو کریں لیکن وقت کا خیال کریں، انہوں نے کل بھی عالمی سطح پر ہمارے لیئے شرمندگی کا باعث بننے کی کوشش کی ہے ، یہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں بیلا روس کے صدر کا دورہ منسوخ ہو جائے ، ایک آدھ دن میں بتاوں گا کہ پاکستان آنے والے وفد کے دورے کو خراب کرنے کی کوشش کس طرح منصوبہ بندی کے تحت کی گئی ۔ کل یا پرسوں آئی جی سب ثبوت لائیں گے ۔ پی ٹی آئی کے انہیں اہم دنوں میں اور اسی روٹ پر احتجاج کا کیا مطلب ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی اسلام آباد پہنچے گا وہ ہر صورت گرفتار ہو گا، ہم آپ کو ایک مختلف حکمت عملی کے ساتھ دکھائی دیں گے ، یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ آئیں اور ہم ان کو جانے دیں ۔ میانوالی میں ہمارے پر فائرنگ کی گئی ، بہت کلیئر تھا کہ وہ لاشیں چاہتے تھے ، ہمارے زخمیوں کو گولیاں لگی ہیں، ہمارا ایک ایس پی تشویشناک حالت میں ہیں، پتھر گڑھ پر پانچ زخمی ہیں، انہیں گولیاں لگیں، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ کسی بھی طرح انہیں لاشیں مل جائیں ، آپ یقین کریں کہ اگر ہم بھی ان کو گولیوں کا جواب گولیوں سے دیتے تو یہ پتھر گڑھ سے آگے نہیں آ سکتے تھے اگر ہم ان پر کارروائی کرتے، ہمیں قانونی طور پر ہر طرح کا اختیار حاصل ہے ،، وہ چاہتے تھے کہ انہیں کسی طرح سے لاش مل جائے ۔گزشتہ مرتبہ بھی وہ یہی چاہتے تھے ۔ ہم صبر سے کام لے رہے ہیں تاکہ کسی پاکستانی کی جان نہ جائے ۔ان کی جانیں بچانا ہماری اولین ترجیح ہے ۔ کسی بھی اہلکار کے پاس کوئی اسلحہ نہیں ہے ، ہمارے لیے بہت آسان تھا کہ ہم اسی طرح جواب دیتے لیکن ان کا مقصد پورا نہیں ہونے دینا۔
صحافی نے محسن نقوی سے سوال کیا کہ منسٹر انکلیو میں کوئی ملاقات ہوئی ؟ وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ وہاں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، مذاکرات کی جو بات ہے تو آپ چند گھنٹے ٹھہر جائیں۔ میری پہلی ترجیح ہے کہ کسی کی جان نہ جائے، پراپرٹیز محفوظ رہیں، ان کا مقصد اور ہے اور ہمارا مقصد کچھ اور ہے ۔ ہماری کوشش اپنے لوگوں کی جانیں بچانا ہے ، پھر دیکھیں گے کہ ان کے ساتھ کیا کرنا ہے ۔
صحافی کے مذاکرات کے سوال پر محسن نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں، کچھ چیزوں کا انتظار ہے پھر تفصیل سے بتاوں گا ۔
صحافی نے بیرسٹر گوہر کی جیل میں ملاقات پر سوال کیا تو محسن نقوی کا کہناتھا کہ بیرسٹر گوہر کی جیل میں آج ضرور ملاقاتیں ہوئی ہیں، پی ٹی آئی کے کچھ اپنے اندرونی مسائل ہیں، میں زیادہ تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، میں کچھ چیزوں کا انتظار کر رہاہوں ۔ ہم انتظار کر رہے ہیں وہ کیا جواب دیتے ہیں ۔