پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان بات چیت کی تصدیق خواجہ آصف کی جانب سے کر دی گئی جبکہ بیرسٹرگوہر تردیدکر رہے ہیں لیکن اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے جہاں بانی پی ٹی آئی کو پیشرفت سے آگاہ کیا ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر تین رکنی وفد کے ہمراہ رات کے 11 بجے اچانک اڈیالہ جیل پہنچے جہاں وہ بانی پی ٹی آئی کو حکومت کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر آگاہ کیا ، اڈیالہ جیل میں ہونے والی ملاقات کے دوران احتجاج کی آئندہ حکمت عملی اور لائحہ پر بھی مشاورت کی جائے گی ۔
کچھ دیر قبل ذرائع نے سماء نیوز کو بتایا کہ حکومت نے تحریک انصاف کو دھرنے کیلئے متبادل جگہ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ اس معاملے کو سامنے رکھتے ہوئے جب سماء نیوز کے نمائندے نے بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا تو انہوں نے حکومت سے مذاکرات کی مکمل تردید کر دی اور کہا کہ اسدقیصر تو اسلام آباد میں موجود ہی نہیں ہیں ۔
لیکن وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ تحریک انصاف سےمذاکرات بے نتیجہ رہے اور حکومت کے پاس اب طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ۔
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے اسوقت ڈی چوک بڑھنے میں ہی فائدہ ہے، مذاکرات کی کوشش ہوئی ہے اسکا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، اسلام آبادمیں جوکچھ ہورہاہےکسی حدتک سرپرائز ہو سکتا ہے، موجودہ صورتحال میں بشری بی بی فائدہ اٹھانےکی کوشش کریں گی۔