رات موٹر وے پر گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کے قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہو گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل مرکزی قافلے کے شرکاء نے گزشتہ روز صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر شروع کیا تھا اور احتجاج میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں اور ورکرز نے رات برہان کے قریب موٹر وے پر گزاری تھی۔ صبح ہوتے ہی پی ٹی آئی کے قافلے نے اسلام آباد کی جانب دوبار سفر کا آغاز کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی وزراء، پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شامل ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا خیبر پختونخوا کے قافلے کی اسلام آباد کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔ قافلوں نے مختلف مقامات پر رات گزاری۔
وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں تحریک انصاف کا قافلہ ہزارہ موٹروے پر رکا ہوا تھا ۔ قافلے میں بشریٰ بی بی بھی موجود ہیں۔ کنٹینر پر چڑھ کر انہوں نے جائزہ لیا۔ قافلے کو غازی بروتھا پل کے مقام پر رکاوٹوں کا سامنا رہا۔
خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع سے روانہ ہونے والے قافلے نے ہلکہ انٹرچینج سے 15 کلومیٹر دور رک کر رات گزاری۔ اس قافلے کی قیادت علی امین کے بھائی فیصل امین گنڈاپور کر رہے ہیں ۔ خیبرختونخوا کے سارے قافلے برہان انٹرچینج پر جمع ہوکر اکٹھے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت مطالبات پورے ہونے تک احتجاج کے خاتمے کا نہ سوچے اور پولیس کے لئے کئی دن کی خوارک کا بندوبست کرلے ۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے وفاقی وزرا کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پلان کے تحت پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ہمیں کوئی جلدی نہیں۔ حکومت کے پاس گھڑیاں ہیں لیکن وقت ہمارے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزرا جتنی چاہیں پریس کانفرنسیں کر لیں ۔۔ ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ علی امین کی سربراہی میں عوام نے اس بار بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی مکمل ٹھان لی ہے ۔ جعلی حکومت عوام کے نہ نکلنے کے دعوے کر رہے ہیں دوسری جانب کنٹینرز کے پہاڑ کھڑے کئے ہوئے ہیں ۔ پورے پاکستان کے کنٹینرز اسلام آباد پہنچا دیئے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ریسٹورنٹس اور لاری اڈوں تک بند کرانا حواس باختگی کا ثبوت ہے۔
بشریٰ بی بی قافلے میں موجود
تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے ایکس پوسٹ میں بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے سب سے بڑے قافلے کا حصہ ہیں، قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور سے روانہ ہو چکا ہے، بشریٰ بی بی ورکرز کے شانہ بشانہ عمران خان کے اہداف کے حصول کے لیے اسلام آباد جا رہی ہیں۔
گرفتاریاں
پی ٹی آئی نے مختلف شہروں سے 500 کے قریب کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔
فیض آباد میں پولیس نے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا، راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے سابق امیدوار کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر سمیت 35 کارکنان کو گرفتار کیا گیا جب کہ پی ٹی آئی نے 490 کارکنوں کی گرفتاری اور 100 کے لاپتا ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی اور مری میں تعلیمی ادارے بند
اسلام آباد راولپنڈی میں انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کے ساتھ ساتھ میٹرو بس سروس تاحکم ثانی بند کردی گئی ہے، اس کے علاوہ سیکیورٹی صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں اور بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں آج اور کل ہونے والے پرچے ملتوی کردیئے گئے۔
اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیر کو تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں بھی ضلعی انتظامیہ نےکل تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند رکھنے اعلان کیا ہے، مری میں بھی تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے۔
احتجاج سے روزانہ 190 ارب روپےکا نقصان ہوتا ہے، وزیر خزانہ
ادھر، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے احتجاج سے روزانہ 190 ارب روپےکا نقصان ہوتا ہے، جی ڈی پی کو 144 ارب کا روزانہ نقصان ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں نقصانات اس کے علاوہ ہیں، محمد اورنگزیب کے مطابق برآمدات میں کمی سے روزانہ 26 ارب کا نقصان ہوتا ہے۔