چوبیس نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت نے حکمت عملی تیار کرلی۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آبادریڈزون کومکمل طورپرسیل کیا جائے گا،جڑواں شہروں میں دفعہ 144 نافذ، 22 سو مزید کنٹینرز اسلام آباد میں پہنچا دیئےگئے،اسلام آباد کی سیکیورٹی کے لیے اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی۔
احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کو 24 مقامات سےبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،تمام داخلی اورخارجی راستوں پرکڑی نگرانی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہوگی،مری روڈ پر کنٹینرز لگا کر اسلام آباد آنے والا راستہ بند کیا جائے گا،روات ٹی چوک پر کنٹینرزلگائے جائیں گے،فیض آباد سےاسلام آباد کے داخلی راستے پربھی کنٹینرزلگائےجائیں گے،26 نمبرچونگی اورسری نگر ہائی وے پرکنٹینرز لگا کر انٹری بند کی جائےگی۔
اسلام آبادکی نیو مارگلہ روڈ ایران ایونیو پر بھی کنٹینرز لگائے جائیں گے،فیض آباد،سیکٹرآئی ایٹ، آئی جےپی ڈبل روڈ، مارگلہ روڈ پربھی کنٹینرزلگیں گے،سنگجانی، فیض آباد،سیکٹرجی الیون چوک، گولڑہ موڑ فلائی اوور اور انڈرپاس پربھی کنٹینرز لگیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنمابیرسٹرعلی ظفر کہتے ہیں کہ 24 نومبر کے احتجاج کی تمام تیاری مکمل ہیں، بانی پی ٹی آئی نے جیل سے پیغام دیا ہےکہ احتجاج پرکوئی کنفیوژن نہ ہو،ہمارا احتجاج قانون اور آئین کے مطابق ہے،حکومت کا احتجاج نہ کرنے دینا غیر آئینی ہے۔