دنیا بھر میں آج تخفیف غربت کا دن منایا جارہا ہے۔ دنیا میں ایک ارب دس کروڑ افراد خط غربت سےنیچے زندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔
پاکستان میں ساڑھے 9 کروڑ تعداد کے ساتھ شرح 39.4 فیصد ہے، قدرتی آفات اور خراب معاشی حالات کے باعث صرف گزشتہ ایک سال میں ایک کروڑ پچیس لاکھ اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد ساڑھے 9 کروڑ ہوگئی ۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کےمطابق افریقی اور جنوبی ایشیائی ممالک میں اوسطاً ہر 6 میں سے 5 افراد غربت کا شکار ہیں۔پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور 8 فیصد بے روزگاری کے باعث صورتحال اور بھی ابتر ہے۔ماہرین کے مطابق غریب کو تو سوشل سیفٹی پروگرامز سے کچھ سہارا مل جاتا ہے،لیکن متوسط طبقہ کہاں جائے۔ ؟
ماہرین کا کہنا ہے بی آئی ایس پی سمیت سماجی تحفظ کے پروگرامز کی محدود افادیت اپنی جگہ ، غربت میں واضح کمی لانے کیلئے سیاسی استحکام، روزگار کے مواقع اور بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی