زینب جنجوعہ اور ایمان مزاری سمیت 28 خواتین وکلا نے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی، عدالت سے فل بینچ تشکیل دے کر آئینی ترمیم کا جائزہ لینے کی استدعا کی گئی ہے ۔
خواتین وکلا نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چھبیسویں ترمیم آئین میں درج بنیادی حقوق کےخلاف ہے ، سینیٹ میں تمام صوبوں کی نمائندگی کے بغیر آئینی ترمیم نہیں ہو سکتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ فل کورٹ جائزے کے بعد چھبیسویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دی جائے اور فیصلے تک آئینی ترمیم کے تحت اقدامات پر عملدرآمد بھی روکا جائے ۔
خواتین وکلا نے درخواست میں وفاق اور چاروں صوبوں کو فریق بنایا ہے ۔