امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لے کر میگا ڈائیلاگ پالیسی اپنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، فوجی جوان اور سویلین شہید ہوئے ، اس پر مل بیٹھ کر بڑے ڈائیلاگ اور اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امن وامان قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور محض چند اقدامات کرنا مسئلے کا حل نہیں، حکومت کو پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی اور بڑے پیمانے پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے بات چیت سے دہشت گردی کا مسئلہ حل کریں۔
انہوں نے مطالبہ کہ دہشتگردی کے معاملے اور ملکی سلامتی و خودمختاری کے لیے حکومت تمام جماعتوں کو آن بورڈ لے۔
ان کا کہنا تھام کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی میں کمی کے حکومتی بیانیے سے عوام کو کیا ریلیف ملا؟، کچھ آئی پی پیز کی بندش خوش آئند لیکن عوام کو اس کا اثر بجلی سستی ہونے کی صورت نظر بھی آنا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سارے ٹیکس بجلی کے بلوں میں وصول کر لیے جاتے ہیں ، معیشت ایسے بہتر نہیں ہوگی ، بجلی سستی کرنا پڑے گی۔