بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی کےساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے،26ویں آئینی ترمیم میں مصروف تھا،حکومت نے پیٹھ پیچھے کینالز کی منظوری دی۔
پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری حکومت سے ناراض ہیں شکوؤں کے انبار لگادیئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وفاق میں نہ عزت دی جاتی ہےنہ سیاست کی جاتی ہے، طے ہوا تھاکہ پی ایس ڈی پی مشاورت سے بنائی جائےگی، مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی کےساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ26ویں آئینی ترمیم میں مصروف تھا،حکومت نے پیٹھ پیچھے کینالز کی منظوری دی،قانون سازی پر پوری طرح سے مشاورت ہونی چاہیے،جوڈیشل کمیشن سے احتجاجاً الگ ہوا ہوں،اگر جوڈیشل کمیشن میں ہوتا تو آئینی بینچ میں فرق پر بات کرتا،آئین سازی کے وقت حکومت اپنی باتوں سے پیچھے ہٹ گئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دیہی سندھ سے سپریم کورٹ میں ججز ہوتے تو برابری کی بات کرتا،ہمیں انصاف کے سب سےبڑےادارے میں برابری کی نمائندگی چاہیے، ایک ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے،وفاقی آئینی بینچ میں الگ اور سندھ کیلئے الگ طریقہ اختیار کیاگیا ہے ۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کامزید کہنا تھا کہ سندھ کے ساتھ بار بار تفریق اور الگ سلوک نظرآتاہے کچھ ججز کا طریقہ ہے کہ بینچ سے سیاست کریں،چیف جسٹس،آئینی بینچ کے سربراہ کو غیر متنازعہ ہوناچاہیے،وفاقی حکومت نے آئین سازی کے وقت برابری کی باتیں کی تھیں،جب تک لوئرکورٹس میں اصلاحات نہ ہوں مشن نامکمل ہے۔