دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم شہدائے جموں منا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق نومبر 1947 میں پاکستان کی طرف ہجرت کرنے والے لاکھوں کشمیری مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اور صرف 3 دن میں لاکھوں مسلم خواتین ، بچے ، نوجوان اور بزرگ بے دردی سے قتل کئے گئے۔
نومبر 1947 سے لے کر آج تک مقبوضہ وادی میں اس قتل عام کا سلسلہ جاری ہے اور مقبوضہ علاقے میں آئے روز کشمیری نوجوانوں کا خون بے دردی سے بہایا جاتا ہے۔
بھارتی فوجیوں نے حال ہی میں کپواڑہ میں کشمیری نوجوان کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا ہے تاہم،کشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد ثابت قدمی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حریت لیڈر یاسین ملک کی جیل میں بھوک ہڑتال پانچویں دن جاری رہی اور ان کی طبیعت بگڑ گئی ہے، وہہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
یاسین ملک جیل میں اپنی طبیعت خراب ہونے کے باوجود اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یاسین ملک کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی تمام تر ذمہ داری مودی حکومت پر عائد ہوگی۔