فرانسیسی تحقیقاتی ادارے اپسوس نے گلوبل ٹرینڈز 2024 سروے جاری کر دیاہے جس میں کہا گیاہے کہ پاکستانی شہریوں کی 56 فیصد اکثریت ملکی حالات میں بہتری کیلئےپرامید ہیں ۔
سروے کے مطابق شہریوں کی رائے ہے کہ اگلے 12 ماہ کےدوران پاکستان کےحالات بہتر ہوجائیں گے، 20 فیصد پاکستانیوں کو ملکی حالات میں بہتری آتی دکھائی نہیں دے رہی، 20 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ 3 فیصد نے لاعلمی کا اظہار کیا، صرف 24 فیصد پاکستانیوں کےخیال میں وہ 100 سال تک زندہ رہیں گے۔جس کی وجہ انہوں نے ملاوٹ شدہ خوراک، ناقص صحت کا نظام،ذہنی تناؤ،اعتماد کا فقدان قرار دیا ۔
سروے کے مطابق پاکستان اور بھارت نوجوانوں کی سماجی حیثیت سے متعلق سوال کرنے میں ٹاپ پرہیں ، پاکستان میں 80 فیصد کیسزمیں پوچھا جاتا ہے" لڑکا کرتا کیا ہے"، پاکستانی مقامی مصنوعات کےبجائے درآمدی برانڈڈ اشیاء پسند کرنے میں سرفہرست ہیں ۔
سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانی گلوبل برینڈڈ پروڈکٹس لوکل مصنوعات سے زیادہ بہتر ہیں، پاکستان میں لوگ ذاتی کامیابی کو زیرملکیت اشیاء کی بنیاد پرجانچتے ہیں، 76 فیصد پاکستانی موجودہ دورکے بجائے پرانے دور کو زیادہ بہتر گردانتے ہیں، 33 فیصد پاکستانیوں کے نزدیک ان کی زندگی میں معاشرہ ٹوٹ پھوٹ جائے گا تاہم 56 فیصد پاکستانی شہریوں کے خیال میں ایسا نہیں ہوگا،
اپسوس گلوبل ٹرینڈز سروے کے مطابق 68 فیصد کے نزدیک پاکستان میں مختلف پس منظر کے حامل لوگوں کا احترام ہے، پاکستان اس قسم کی سوچ کے حامل ممالک کی فہرست میں 7 ویں نمبر پر ہے، 69 فیصد پاکستانیوں کے نزدیک مصنوعی ذہانت سے روزگار میں اضافہ ہوگا۔
سروے کے مطابق پاکستان میں خواتین کے کردار، مذہب، بچوں کی اہمیت بارے روایتی سوچ برقرار ہے ،پاکستان خواتین کے بارے میں روایتی سوچ میں سرفہرست ہے، خواتین کا کردار اچھی ماں اوربیوی کے طورپر ہی زیادہ اچھا سمجھا جاتا ہے۔