روس کو مبینہ طور پر جنگی معاونت فراہم کرنے پر امریکا نے 19 بھارتی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی۔
امریکی حکام کے مطابق یہ پابندیاں روسی فوج کو جدید ٹیکنالوجی اور سامان فراہم کرنے پر عائد کی گئی ہیں۔ روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف غیر قانونی اور غیر اخلاقی جنگ لڑنے میں مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادی ایسے اقدامات کرتے رہیں گے۔
امریکی وزارت خزانہ کے نائب سیکریٹری والی ایدیمو نے کہا کہ امریکااور ہمارے اتحادی دنیا بھر میں فیصلہ کن کارروائی کرتے رہیں گے تاکہ روس کو یوکرین کے خلاف اپنی غیر قانونی اور غیر اخلاقی جنگ چھیڑنے کے لیے ضروری آلات اور ٹیکنالوجیز کے بہاؤ کو روکا جا سکے۔امریکی محکمہ خارجہ کی تیار کردہ 120 کمپنیوں کی فہرست میں شامل چار بھارتی کمپنیوں کے خلاف الزامات کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔
ان کمپنیوں میں ایسینڈ ایوی ایشن انڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ، ماسک ٹرانس، ٹی ایس ایم ڈی پرائیوٹ لمیٹڈ اور فٹریوو کمپنی شامل ہیں۔اسینڈ ایوی ایشن پر یہ الزام ہے کہ اس نے مارچ 2023 سے مارچ 2024 کے درمیان روس میں مقیم کمپنیوں کو 700 سے زیادہ کھیپیں بھیجی ہیں۔
ان کھیپوں میں ایک کروڑ 70 لاکھ روپے سے زیادہ کی سی ایچ پی اے اشیا شامل ہیں جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کا دعویٰ ہے کہ جون 2023 سے اپریل 2024 کے درمیان ماسک ٹرانس کمپنی نے تقریباً 2.5 کروڑ روپے کی اشیا بھیجی تھیں جنھیں روس نے ہوا بازی سے متعلق شعبے میں استعمال کیا تھا۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق امریکہ نے جن دو بھارتی افراد پر پابندی عائد کی ہے ان کے نام وویک کمار مشرا اور سدھیر کمار ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وویک کمار مشرا اور سدھیر کمار اسینڈ ایوی ایشن کے شریک ڈائریکٹر اور جزوی شیئر ہولڈرز ہیں۔
سینڈ ایوی ایشن انڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ کی ویب سائٹ کے مطابق، یہ کمپنی دہلی میں واقع ہے اور بین الاقوامی سطح پر ہوابازی کی صنعت کے لیے سپیئر پارٹس کے ساتھ ساتھ لوبریکینٹ مادوں کی فراہمی کا کام کرتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی کمپنیاں روس کو الیکٹرانک، کمپیوٹر اور ایوی ایشن سے متعلق آلات فراہم کر رہی تھیں۔ امریکی پابندیوں پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ان کمپنیوں نے بھارتی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی،معاملے پر امریکی حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ مسئلہ حل کیا جاسکے۔
یاد رہے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب امریکا نے انڈین کمپنیوں کو نشانہ بنایا ہو۔ اس سے قبل نومبر سنہ 2023 میں بھی ایک انڈین کمپنی پر روسی فوج کی مدد کرنے کے لیے پابندی لگائی گئی تھی۔ بلاشبہ مودی سرکار نہ صرف خطے کو بلکہ عالمی دنیا کو بھی جنگ کی طرف راغب کرنے اور مکمل معاونت فراہم کر کے عالمی دنیا کا امن برباد کرنے میں پیش پیش ہے۔