بھارت سے زہریلی ہوائیں آنے کے بعد لاہور میں خوفناک صورتحال ہے ۔ شہر میں اس وقت سانس لینا بھی محال ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور آج بھی شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں اور عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ ڈیفنس کے اطراف ایئرکوالٹی انڈیکس 1917، ماڈل ٹاؤن میں 718 تک پہنچ گیا ۔ شہرکا مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس چھ سو پچاس ریکارڈ کیا گیا۔
بھارت میں جلائی گئی فصلوں کی باقیات اور کچرے کا دھواں لاہور پہنچ گیا۔ مشرق سے چلنے والی ہوائیں، دھویں کے گہرے سیاہ بادل مرغولوں کی شکل میں پاکستانی علاقوں میں آ رہے ہیں۔ زہریلی ہواؤں سے سب سے زیادہ لاہور متاثر ہورہا ہے جہاں اسموگ کی صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔
لاہورمیں فضائی آلودگی کی شدت میں کمی لانے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب متحرک ہیں۔ مریم نواز نے اسموگ کی روک تھام کیلئے بھارتی پنجاب کے ہم منصب کو خط لکھنےکا فیصلہ کرلیا۔ شہرمیں ہنگامی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات کی نگرانی بھی خود کریں گی۔
اسموگ کے تدارک کیلئے لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں سمیت اہم شاہراہوں پر ناکے لگا دیئے گئے۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ اور جرمانے جاری ہیں۔ اب تک 1400 گاڑیاں بند کی جاچکیں۔ ایک کروڑ روپے تک جرمانے ہوچکے۔
مزید پڑھیں
اسموگ کے پیش نظر لاہور کے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن برقرار
لاہور میں اسموگ کے باعث اسکول ایک ہفتے کےلیے بند کرنے کا اعلان
شہر کے گرد گرین رنگ بنانے کی تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔ صوبائی حکومت نے پودا لگاو پیسہ بناؤ منصوبہ لانے کا بھی فیصلہ کرلیا۔ 5 سال میں 30 کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔ یہی نہیں بلکہ اسکولوں میں کارپول ان شروع کی جائے گی، الگ الگ کے بجائے3 سے 4 طلبا ایک ہی گاڑی استعمال کریں گے۔ اس حوالے سے محکمہ ماحولیات نے نجی اسکولوں کو بھی ہدایت جاری کردی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو غیر ضروری گھروں سے باہر نہ جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہری باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازمی کریں۔