آئی فون 16 پر پابندی کے بعد انڈونیشیا نے گوگل پکسل فونز کی فروخت بھی روک دی۔
انڈونیشیا کی حکومت نے حال ہی میں اپنے ملک میں مشہور اسمارٹ فون برانڈز کی فروخت پر پابندی عائد کی ہے,کچھ روز قبل آئی فون 16 کی فروخت کو روکا گیا تھا، اور اب گوگل پکسل فونز بھی اس پابندی کا شکار ہوگئے ہیں۔
اس فیصلے کے پیچھے حکومت کی کوشش ہے کہ بین الاقوامی کمپنیاں مقامی قوانین اورمعیارات کی پیروی کریں اورملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں۔انڈونیشیا کے قانون کےمطابق،کسی بھی غیر ملکی اسمارٹ فون کمپنی کوملک میں فروخت کی اجازت اسی صورت میں دی جاتی ہے جب وہ کم از کم 40 فیصد مواد مقامی ذرائع سے حاصل کریں۔
وزارت صنعت کے ترجمان فیبری ہندری انٹونی اریپ نے وضاحت کی کہ یہ پالیسی اس لیے بنائی گئی ہے تاکہ غیرملکی کمپنیوں کو مساوی مواقع فراہم کیے جائیں اور مقامی صنعت کو مضبوط بنایا جا سکے۔
انڈونیشیا کی حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اگر عالمی ٹیکنالوجی کمپنیاں یہاں اپنے پروڈکشن کے مراکز قائم کریں تو اس سے نہ صرف روزگار کےمواقع پیدا ہوں گے بلکہ مقامی معیشت میں بھی بہتری آئی گی۔
حکومت نے ایپل کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں،جس کےبعد کمپنی نے کچھ سرمایہ کاری کی ہے، تاہم آئی فون 16 کی دوبارہ فروخت اسی صورت ممکن ہوگی جب ایپل مزید سرمایہ کاری کر کے مقامی مواد کی شرط پوری کرے۔
اب سب کی نظریں اس بات پرہیں کہ انڈونیشیا کی اس پالیسی پر عالمی کمپنیوں کا ردعمل کیا ہوگا۔ کیا یہ کمپنیاں مقامی پیداوارکی شرط کو پورا کریں گی، یا ایسےممالک کی طرف جائیں گی جہاں پابندیاں کم ہوں؟انڈونیشیا کی یہ حکمت عملی ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے اور مقامی صنعت کوفروغ دینے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔