امریکی انتخابات میں صرف ایک ہفتہ باقی ہے اور جیسے جیسے یہ دن قریب آ رہاہے ویسے ویسے سیاسی منظر نامہ نئی کروٹ لے رہاہے ، اس دوران نائب صدر کمالا ہیرس واشنگٹن ڈی سی میں موجود ہوں گی جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوانیا میں مہم چلانے کیلئے تیار ہیں-جو ایک فیصلہ کن ریاست ہے اور انتخابی نتائج کا تعین کر سکتی ہے۔
پیر کے روز انتخابی ماحول اس وقت مزید کشیدہ ہوگیا جب پورٹ لینڈ اور وینکوور، واشنگٹن میں دو بیلٹ ڈراپ باکسز پر دھماکہ خیز مواد پھینکا گیا۔ اس واقعے میں سینکڑوں بیلٹ جل کر خاکستر ہوگئے اور حکام نے اسے "جمہوریت پر براہ راست حملہ" قرار دیا ہے۔ بہت سے ووٹرز کے لئے، سیکیورٹی کے اقدامات میں اضافے نے انتخابی عمل کی شفافیت کے بارے میں سوالات کو بھی جنم دیا ہے۔
موجودہ انتخابی رجحانات
منگل کے روز تک، کمالا ہیرس قومی پولز میں معمولی فرق سے آگے ہیں، جس میں وہ FiveThirtyEight کے روزانہ انتخابی پول ٹریکر کے مطابق 1.4 پوائنٹس سے آگے ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں ان کی برتری 1.7 پوائنٹس سے کم ہوئی ہے۔ حتمی نتائج انتہائی باریک مارجن میں طے ہونے کی توقع ہے، خاص طور پر پنسلوانیا، شمالی کیرولائنا، جارجیا، مشی گن، ایریزونا، وسکونسن اور نیواڈا جیسے اہم سوئنگ ریاستوں میں۔
کملا اور ٹرمپ ان ریاستوں میں ان ووٹرز کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے ابھی تک اپنی ذہن سازی نہیں کی اور اس کیلئے وہ ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں ۔ ہیرس کو مشی گن میں بہت معمولی برتری حاصل ہے، جبکہ ٹرمپ پنسلوانیا اور نیواڈا میں معمولی برتری رکھتے ہیں اور شمالی کیرولائنا، جارجیا اور ایریزونا میں نسبتاً زیادہ برتری رکھتے ہیں۔ وسکونسن میں مقابلہ اتنہائی سخت ہے جہاں دونوں امیدوار بہت قریب قریب ہیں ۔
کمالا ہیرس کی انتخابی مہم
ہفتے کے اختتام پر، کمالا ہیرس نے مشی گن میں اپنی مہم کو تقویت دینے کی کوشش کی۔ ہیرس، اپنے ساتھی امیدوار ٹم والز اور گلوکارہ میگی راجرز کے ساتھ، این آربر میں ایک کنسرٹ میں شامل ہوئیں تاکہ نوجوان ووٹرز کو متحرک کر سکیں۔ یہ پہلا موقع تھا جب ہیرس کو فلسطینی حامی مظاہرین کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے غزہ کے مسائل پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے ان کے خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے جواب دیا اور یقین دلایا کہ وہ اس تنازعے کے خاتمے کے لئے کام کرتی رہیں گی۔
ہیرس کی مہم خاص طور پر لاطینی ووٹرز پر مرکوز ہے، خاص طور پر پنسلوانیا میں جہاں آبادی کا تقریباً 8 فیصد حصہ پورٹو ریکن ہے۔ ہیرس نے ٹرمپ کی حالیہ ریلی میں کیے گئے ریمارکس کا حوالہ دیا، جس میں ایک کامیڈین نے پورٹو ریکو کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔ ہیرس نے کہا، "وہ اپنی شکایت اور اپنے آپ پر فوکس کر رہے ہیں اور ہمارے ملک کو تقسیم کر رہے ہیں۔"
ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم
دوسری طرف، ٹرمپ اپنی مہم کے ذریعے فیصلہ کن ریاستوں میں مضبوط حمایت حاصل کر رہے ہیں۔ پیر کو انہوں نے جارجیا میں ایک بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "میں نازی نہیں ہوں، بلکہ نازی کا مخالف ہوں۔" ناقدین نے مختلف جگہوں سے ان پر تنقید کی ہے، جس میں ہیرس بھی شامل ہیں جنہوں نے ان پر فاشسٹ ہونے کے الزامات عائد کیے۔ٹرمپ پورٹو ریکو کے تنازع پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، بلکہ نیویارک کی ریلی میں اس پلیٹ فارم کو طاقت اور اتحاد کی تبلیغ کے لئے استعمال کیا۔
حالات کا جائزہ
انتخابی دن میں صرف چند دن باقی ہیں، اور دونوں امیدوار اپنی مہم کو بھرپور انداز میں چلا رہے ہیں۔ ہیرس واشنگٹن ڈی سی کے ایلیپس میں 20,000 لوگوں سے خطاب کریں گی، یہ وہی جگہ ہے جہاں ٹرمپ نے 6 جنوری 2021 کو اپنی "اسٹاپ دی اسٹیل" ریلی منعقد کی تھی۔ یہ ہیرس کے لئے ایک اہم ایونٹ ہے کیونکہ انہیں غیر فیصلہ شدہ ووٹرز کی حمایت کو مضبوط کرنا ہے۔
اسی وقت، ٹرمپ پنسلوانیا کے شہر ایلن ٹاؤن میں ریلی نکالیں گے، جہاں وہ کلنٹن سے بمشکل آگے ہیں۔ وہاں پورٹو ریکن ووٹ انتہائی اہم ہے کیونکہ ٹرمپ کے ماضی کے بیانات اس اہم ڈیموگرافک میں ان کے لئے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔