لاہور کے مختلف تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ ہونے والے خودکشی سمیت ہراسگی اور مبینہ زیادتی کے واقعات کی تحقیقات کےلئے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 3 ٹیمیں تشکیل دیدیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں طالبہ نے ہاسٹل میں خود کشی کی جبکہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کیا گیا ہے۔ اور سب سے بڑھ کر لاہور میں نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا جس پر پورے صوبے میں طلباء سراپا احتجاج ہیں۔
ایف آئی اے ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کے لئے کام کرینگی اور معاملات کی تہہ تک پہنچیں گی ملزمان کی گرفتاری اور زونل آفس، سائبر کرائمز میں کوارڈی نیشن ایڈیشنل ڈائریکٹر عائشہ آغا خان کریں گی۔
بنائی گئی ٹیموں میں نجی کالج کے لئے 7 رکنی اے ٹیم ہو گی جس کی سربراہی محمد سلیمان لیاقت ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن کریں گے۔ جبکہ پنجاب یونیورسٹی واقعہ کی تحقیقات کے لئے چھ رکنی ٹیم ہو گی جس کی سربراہی کاشف مصطفی ڈپٹی ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل کریں گے۔
لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کا معاملہ ایف آئی اے کے 4 رکنی ٹیم دیکھے گی جس کی سربراہی ملک سکندر حیات ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشل بنک سرکل کریں گے۔