طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے افغانستان خطےمیں دہشتگردی اور بدامنی پھیلانے کا مرکز بن چکا ہے۔
ہجرت کرنےوالے افغان باشندوں کی اکثریت غیر قانونی سرگرمیوں،سمگلنگ اور دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں،حال ہی میں افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی غیرقانونی سرگرمیوں کے پیش نظر جرمن حکام نےانتباہ جاری کر دیا۔
جرمنی کی وزیرداخلہ نینسی فیسر نےپارلیمانی اجلاس میں کہاکہ"مجرمانہ کاروائیوں میں ملوث افغان مہاجرین کی واپسی کا منصوبہ جاری رکھیں گے اورمزید افراد کو ملک بدر کریں گے۔
وزیرداخلہ کاکہنا ہےکہ افغان مہاجرین کی غیرقانونی سرگرمیاں اندرونی سیکیورٹی اور ملکی سالمیت کےلیےخطرہ بن رہی ہیں،جرمن حکومت نےافغانستان سے تعلق رکھنے والے 28 مجرموں کو واپس بھیج دیا ہے،جرمنی میں حملے کےبعد جرمن حکام کی جانب سے افغان باشندوں کی بےدخلی شدت اختیارکرچکی ہے،جرمنی اور روس میں دہشتگردحملوں کےبعد عالمی سطح پرافغان شہریوں کے متعلق خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق افغان مہاجرین کی بڑی تعداد دیگر ممالک میں منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں سرگرم ہیں،اس سے قبل پاکستان،ایران اور آسٹریا نے بھی اپنی سرزمین پر پنپنےوالی دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کے انخلاء کا فیصلہ کیا۔
آخر کب تک افغان طالبان دیگر ممالک میں دہشتگردی کو فروغ دیں گے