پاک فوج کی ملک کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ فوجی جوان ہر دم ملک کی حفاظت اور بقاء کےلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
دفاع وطن کے لئے دی جانے والی لازوال قُربانیاں افواجِ پاکستان کی میراث ہیں۔ دفاع وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں فرنٹئیرکور بلوچستان کے نائیک محمد ریاض ،انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔
نائیک محمد ریاض شہید نے26 اگست 2024کو بلوچستان کے ضلع موسی خیل میں دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا، نایئک محمد ریاض شہید کا تعلق ضلع میانوالی سے ہے۔ شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور بچے چھوڑے۔
نائیک محمد ریاض شہید کے والد نے اپنے احساسات اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محمد ریاض شہید بہت اچھا انسان تھا، وہ ہم سب کا بہت خیال رکھتا تھا، مجھے جب پتا چلا کہ ریاض شہید ہوگیا ہے تو بہت فخر محسوس ہوا، یہ میرا پہلا بیٹا نہیں تھا جو شہید ہو ا اس سے پہلے بھی میرے دو بیٹے اس ملک و قوم کی خدمت میں شہید ہوئے ہیں۔
شہید کے والد کا کہنا تھا کہ مجھے میرے بیٹےمحمد ریاض کی کمی ہر جگہ محسوس ہوتی ہے ، میرے بیٹے کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ وہ اپنے وطن کے لیے شہید ہو۔
نائیک محمد ریاض کے بیٹے کا کہنا تھا کہ میرے ابو نہایت شفیق انسان تھے اور ہم سب بچوں سے بہت پیار کرتے تھے، بابا جب بھی چھٹی پر آتے تھے تو ہمیں گھمانے کے لئے لیکر جاتے تھے، مجھے اپنے بابا کی شہادت پر بہت فخر ہے مگر انکی بہت یاد آتی ہے۔
جب تک اس پاک سرزمین کے بہادر سپوت موجود ہیں پاکستان پر کوئی آنچ نہیں آسکتی، نایئک محمد ریاض شہید کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے، یہ آزاد فضائیں شہداء کی لازوال قربانیوں ہی کی بدولت میسر ہیں۔