انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک دہشتگردی کا حملہ ہوا اور سیالکوٹ کی ایک مسجد کے اندر فائرنگ کر کے 2افراد کو شہید کیا گیا، جائے وقوعہ سے شواہد حاصل کیے اور پاکستان کی ایجنسیوں نے ملک کے اندر ہونیوالے واقعہ کو 24 گھنٹوں میں ٹریس کرلیا۔
آئی جی پنجاب نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں ہونے والے دہشتگردی کے اس واقعہ کی منصوبہ بندی دوسرے ملک میں ہوئی اور کرائم سین سے کنفرم ہوا کہ اس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، واردات میں ملوث شوٹرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، حملہ آوروں کو بیرون ملک سے سپورٹ حاصل تھی۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ہمارے پاس جیو لوکیشن، جیوفینسنگ اور دیگر چیزیں موجود ہیں، 6 اور 9 اکتوبر کو ان دہشتگردوں کی ریکی کی گئی، سیکیورٹی اداروں نے دہشتگردوں کو پکڑا اور بدبودار اقدامات کو برباد کر دیا، ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں اور ہم ملوث افراد کو عدالتوں میں پیش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ریاست پر حملے پہلے بھی ہوتے رہے ہیں ، پاکستان کے خلاف سازشیں کرنیوالوں کو پوری دنیا میں بے نقاب کرنے جا رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، ہماری ایجنسیاں اور ادارے پوری دنیا کے امن کیلئے کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بدکار ملک بہت جلد ایکسپوز ہو جائے گا، اگلی پریس کانفرنس میں ثابت کریں گے دنیا کے امن کا دشمن کونسا بدکار ملک ہے۔
سیالکوٹ واقعہ
یاد رہے کہ 11 اکتوبر کو سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کی ایک مسجد میں نمازیوں پر دوران نماز فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد موقع پر جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا تھا۔
ڈسکہ پولیس کا کہنا تھا کہ نماز فجر کے دوران نامعلوم موٹرسائیکل سوار 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت شاہد اور ہاشم کے نام سے ہوئی۔