وفاقی کابینہ نے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) معاہدے ختم کرنے کا آغاز کردیا۔
وفاقی کابینہ نے بجلی صارفین پر آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس کا بوجھ ختم کرنے کیلئے پہلے مرحلے میں پانچ آئی پی پیز سے معاہدے منسوخ کرنے کی تجویز منظور کرلی۔
معاہدے ختم ہونے مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی جبکہ بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ اور فی یونٹ نرخ میں کمی ہوگی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے، پارٹی منشور میں عوامی ریلیف کیلئے محنت کرنے کے وعدے کو وفا کردیا، پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کا معاہدے ختم کررہے ہیں، دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بتدریج نظرثانی کرکے ٹیرف میں کمی لائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 5 آئی پی پیز مالکان نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی، 5 آئی پی پیز نے رضاکارانہ طور پر ان معاہدوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا، ان 5 آئی پی پیز نے عوامی ریلیف کے شروعات میں کلیدی کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بتدریج نظرثانی کر کے بجلی ٹیرف کم کریں گے، سہ ماہی ترسیلات ریکارڈ رہی ہیں، سہ ماہی ترسیلات میں اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عام آدمی نے مہنگائی سمیت بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا، صبر و تحمل سے مشکلات جھیلنے پر عوام کے شکر گزار ہیں، مشکلات ختم نہیں ہوئیں، نہ دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، ماضی میں سنگدل حکمران نے کہا مہنگائی سے میرا سروکار نہیں۔