ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل سے بڑھ گئیں۔
برینٹ نارتھ سی کروڈ اگست کے بعد پہلی بار 80 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلا گیا جبکہ گزشتہ ماہ برینٹ کی قیمت 70ڈالر فی بیرل سے نیچے گر گئی تھی۔
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل پیدا کرنیوالے ممالک کا گروپ (اوپیک) پیداوار میں کمی کے فیصلے کو واپس لے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 7 روپے کی کمی ہوئی تھی جس کی وجہ سے حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی تھی تاہم اب خام تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کے بعد مقامی منڈی میں بھی اضافے کا کا قوی امکان ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کوئی بھی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا البتہ پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت پیٹرول کی قیمت میں کمی کے بجائے اضافے کا امکان ہے۔ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 15 اکتوبر کی شب کرے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔