سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف نئی درخواست دائر۔مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ۔
صائم چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سےدائرنئی درخواست میں کہاگیاہےمجوزہ آئینی ترامیم بنیادی حقوق، آئین اورعدلیہ کی آزادی کےمنافی ہیں۔
ایگزیکٹوکوعدلیہ سےمتعلق آئینی ترمیم کرنے سے روکا جائے،قراردیاجائےکہ ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کا آرٹیکل ایک سو اناسی بنیادی آئینی ڈھانچہ ہے اور حکومت عدلیہ کی آزادی اور غیرجانبداری میں مداخلت نہیں کرسکتی ،درخواست میں وفاق ،اسپیکر قومی اسمبلی ، چیئرمین سینٹ اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ آئینی ترامیم پر آئندہ 2 روز میں اتحادی جماعتوں اور حزبِ اختلاف کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔