اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں ماڈل جیل کے قیام سے متعلق درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نےدرخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ یہ منصوبہ افتخار چوہدری کے دور میں شروع ہوا تھا اور سنگ بنیاد بھی رکھا گیا تھا لیکن چودہ سال گزر جانے کے باوجود کوئی عملی اقدام نہیں ہوا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل اسلام آباد سے بہت دور ہے۔ جیل ٹرائل کے لیے وہیں کورٹ روم ہونا ضروری ہے تاکہ ویڈیو لنک کے ذریعے ملزمان کی حاضری ممکن ہو سکے۔
وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ماڈل جیل کی ضرورت اس لیے بھی ہے کہ وہاں سیکیورٹی کے مسائل نہیں ہوں گے اور کورٹ روم بھی جیل کے اندر ہوگا۔ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت سات نومبر تک ملتوی کر دی۔