اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے یمن کے شہر حدیدہ میں فضائی حملے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جس سے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں میں شدت آنے کے بعد وسیع تر علاقائی تنازعے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
اتوار کو ایک بیان میں فوج نے کہا کہ لڑاکا طیاروں سمیت درجنوں طیاروں نے یمن میں راس عیسیٰ اور حدیدہ بندرگاہوں پر پاور پلانٹس اور سمندری بندرگاہ کی تنصیبات پر حملہ کیا۔
یمنی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ حملے میں کم از کم چار افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک بندرگاہ کا کارکن اور تین الیکٹرک انجینئر شامل ہیں جبکہ رہائشیوں کے مطابق فضائی حملوں کی وجہ سے حدیدہ کے بیشتر علاقوں میں بجلی بھی بند ہو گئی۔
یہ حملے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل میں تل ابیب کے قریب بین گوریون بین الاقوامی ائیرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغنے کے ایک دن بعد ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ حوثی گزشتہ سال نومبر سے اسرائیل اور بحیرہ احمر، خلیج عدن اور آبنائے باب المندب میں اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر بارہا ڈرون اور میزائل حملے کر چکے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خاتمے تک سلسلہ جاری رہے گا۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ ایک سال سے حوثی اسرائیل پر حملہ کرنے، علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ایران کا ردعمل
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ نے حملوں کی مذمت کی ہے۔
ترجمان ناصر کنانی نے ان حملوں کو "غیر انسانی" قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ امریکہ اسرائیل کے "جرائم" کی مکمل حمایت کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے اس سے قبل جولائی میں الحدیدہ بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا تھا۔