مودی سرکار کے تیسرے دور میں بھی بھارت نسلی، لسانی اور مذہبی تعصبات کی لپیٹ میں ہے۔ اقلیتوں کی نسل کشی اور علیحدگی پسند تحریک کے شکار منی پور کے متعدد اضلاع میں معمولاتِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ کئی روز سے امفال وادی میں دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور بھارتی افواج نے پورے علاقے کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔
منی پور میں طلبا اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد ککی کمیونٹی پر مشتمل دو بڑے اضلاع کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔ تعلیمی اداروں کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
مبصرین کے مطابق مودی سرکار اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے منی پور میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہی ہے۔