کسٹمز انٹیلی جنس لاہور کی طرف سے کپڑے سے بھرا کنٹینر پکڑے ہوئے ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزر گیا مگر کارروائی نہ ہو سکی۔ کسٹمز حکام نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر سیزر رپورٹ بنانے کے بعد مقدمہ درج نہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس لاہور آفس کے انسپکٹر نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سگیاں کے علاقے میں کارروائی کی اور ایک کنٹینر پکڑ لیا جس کی مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ڈرائیور نے امپورٹ کے کاغذات دکھائے مگر کپڑا کاغذات کے مطابق نہیں تھا جس پر کسٹمز حکام نے کنٹینر قبضے میں لے لیا البتہ ڈرائیور یا امپورٹر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
جب نمائندہ خصوصی سماء نے سپرنٹنڈنٹ کسٹمز عدنان چانڈیو سے اس سلسلے میں رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ سیزر بنا دیا ہے باقی کارروائی افسران کی اجازت سے کریں گے۔
سپرنٹنڈنٹ عدنان چانڈیو نے مزید کہا کہ کیس کب ہوا یا اس کی مالیت کیا ہے اس بارے میں انہیں کچھ علم نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسپکٹر فیصل نے سامان ضبط کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ادھر کسٹمز کے ایک افیسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ تفتیش ایف آئی آر کے اندراج کے بعد شروع ہوتی ہے۔ تفتیش شروع ہونے والی بات میں صداقت نہیں۔