انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کی جانب سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے اور دھوکا دہی کے مزید حقائق منظر عام پر آگئے۔
ذرائع کے مطابق مئی اور جون میں طویل لوڈ شیڈنگ کے پیچھے آئی پی پیز کا ہاتھ نکل آیا، گزشتہ مالی سال4 ہزار751 میگا واٹ کے 9 آئی پی پیز تقریباً بند رہے مگر انہیں اربوں روپے کی رقم کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں ادا کردی گئی۔ آئی پی پیز نے کم پیداوار کے باوجود 313 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں لیے۔
زیرجائزہ عرصے کے دوران 1200 میگاواٹ کی صلاحیت کی حامل حب پاورکمپنی کی پیداوار بھی صفر رہی، صفر پیداوار کے باجود حب پاور 22 ارب روپے سے زائد کپیسٹی پیمنٹ لے لی۔ حب پاور کو صفر پیداوار پر 2 سالوں میں 43 ارب سے زائد کپیسٹی پیمنٹ دی گئی۔
دوسری جانب 1249 میگاواٹ صلاحیت کی چائنہ پاور حب کمپنی کی پیداوار بھی 4.5 فیصد رہی، صرف 4.5 فیصد پیداوار پر چائنہ پاور حب کمپنی نے 139 ارب روپے لے لیے، صرف 7.2 فیصد پیداوار پر پورٹ قاسم الیکٹرک نے 103 ارب کی کپیسٹی لے لی۔
دستاویز کے مطابق 395 میگاواٹ کی روش پاک آئی پی پی کی پیداوار صرف 0.28 فیصد رہی، صرف 0.28 فیصد پیداوار پر روش پاک نے تقریبا 4 ارب روپے کپیسٹی پیمنٹ لے لی۔ 125 میگاواٹ کی صلاحیت والی صبا پاور کمپنی کی پیداوار 4.93 فیصد ریکارڈ کی گئی، 5 فیصد سے بھی کم پیداوار پر فیصد پیداوار پر صبا پاور نے 2 ارب 54 کروڑ روپے کپیسٹی پیمنٹ وصول کی۔