تیل اور گیس کا شعبہ غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور دیگر ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہے
ملکی معیشت کو ترقی دینے کے لیے ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے پاکستان سوورین ویلتھ فنڈ کے تحت اثاثہ جات کے انتظام اور اسٹریٹجک اقدام کے لیے چار بڑی تیل و گیس کمپنیوں کو منتخب کیاگیا ہے۔
منتخب کمپنیوں میں او جی ڈی سی ایل،پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، پاکستان اسٹیٹ آئل، اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ شامل ہیں جنہوں نے ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردارادا کیا ہے
ان کمپنیوں کی کو ششوں سے پاکستان میں مالی سال 2024ء کے اختتام پر خام تیل کے ذخائر میں 26 فیصد جبکہ گیس کے ذخائر میں 2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے 'ایکسپلوریشن اور پروڈکشن' میں نئی دریافتوں کے ذریعے تیل کے ذخائر 10 سال اور گیس کے ذخائر 17 سال تک کے استعمال کے لیے دستیاب ہو چکے ہیں
حال ہی میں ایس آئی ایف سی اور او جی ڈی سی ایل نے سندھ کے ضلع سانگھڑ میں گیس کے ذخائر ر دریافت کیے ہیں
اس دریافت کے شراکت داروں میں اوجی ڈی سی ایل ، اورینٹ پیٹرولیم اور گورنمنٹ ہولڈنگزپرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں جن میں 76 فیصد کے حصے کے ساتھ او جی ڈی سی ایل سب سے نمایاں ہے
اس مثبت پیش رفت کے ساتھ توقع کی جاتی ہے کہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے کی گئی حکومتی اصلاحات گیس کے شعبے میں ایکسپلوریشن اور پروڈکشن سیکٹر کو پرکشش بنائیں گی
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے تیار کردہ نئی حکومتی پالیسیوں کی مدد سے ہائیڈرو کاربن کی تلاش میں مزید تیزی آئے گی جو اس شعبے کی ترقی کا پیش خیمہ ہے۔